1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں طالب علم کی ہلاکت کے خلاف احتجاج

5 فروری 2011

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ایک طالب علم کی ہلاکت کے بعد ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ منظور احمد نامی اس لڑکے کو جمعہ کی شب بھارتی فوج نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/10BIq
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہفتہ کے دن سری نگر میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پرآ کر اس نئی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا۔ گزشتہ برس بھی اس مسلم اکثریتی علاقے میں بھارت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں کم ازکم 114 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

مقامی پولیس اہلکار نے بتایا، ’ اکیس سالہ منظور احمد کو جمعہ کی شب ہندواڑہ میں بھارتی فوجی دستوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔‘ ہندواڑہ سرمائی دارالحکومت سری نگر کے شمال میں واقع ہے۔ ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر کے مطابق اس ہلاکت کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، جوبھارت مخالف نعرے بلند کر رہے تھے۔

Kaschmir Kashmir Indien Polizei Protest Demonstration Muslime Steine
گزشتہ برس بھی مظاہروں کے نتیجے میں کم ازکم 114 شہری ہلاک ہو گئے تھےتصویر: AP

بھارتی فوج کے ترجمان جے ایس برار نے اس ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’ فوج نے اُس وقت گولی چلائی، جب وہ لڑکا کہنے کے باوجود نہ رکا۔‘ ہندواڑہ میں اعلیٰ پولیس اہلکار محمد اسلم نے بتایا ہے کہ قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے،’ ہم نے اس واقعے کے بعد فوج کے خلاف قتل کا کیس درج کر لیا ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ اس قتل کے بعد علاقے میں تناؤ پیدا ہو گیا ہے تاہم صورتحال کنٹرول میں ہے۔

دوسری طرف منظور احمد کے رشتہ داروں نے فوج کے بیانات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیدھا سادھا قتل کا کیس ہے۔ احمد کے ایک رشتہ دار شبیر احمد نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا،’ منطور احمد کے جسم پر ٹارچر کے نشانات نمایاں ہیں۔ اسے صرف ایک گولی ماری گئی، جو اس کی ٹانگ میں لگی۔‘

بھارتی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس کیس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں