کشمیر میں فوجی آپریشن، چھ باغی ہلاک
8 مئی 2010بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ جھڑپ سری نگر سے اسی کلو میٹر دور شمال میں واقع رفیع آباد نامی علاقے میں پیش آئی۔ کرنل وینیت سُود نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ انہیں اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ضلع بارہ مولا کے اس علاقے میں انتہا پسند چھپے ہوئے تھے۔ ان کے مطابق اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں چھاپے مارا جبکہ مسلح انتہا پسندوں نے حملہ کر دیا۔ بھارتی کرنل نے مزید بتایا کہ اس جھڑپ کے دوران ان کے دو فوجی مارے گئےجبکہ چھ انتہا پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
جمعہ کی صبح اس واقعہ کے پیش آنے کے بعد سیکیورٹی فورسز نےسرچ آپریشن شروع کر رکھا ہے۔
دریں اثناء علیحدگی پسند تنظیم حزب المجاہدین کے ترجمان نے نامعلوم مقام سے ایک مقامی خبر رساں ادارے کو فون کر کے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ اس حملے میں ان کے چار جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔
رواں ہفتے کے دوران انتہا پسندوں اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے درمیان یہ دوسری بڑی جھڑپ ہے۔ اس سے قبل منگل کو شورش زدہ وادی کے ضلع بانڈی پورہ میں انتہا پسندوں نے حملہ کر کےایک بھارتی میجر اورایک سپاہی کو ہلاک کر دیا تھا اور خود فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ بھارتی زیرانتظام کشمیر میں سن 1980ء سے مختلف پر تشدد واقعات کے نتیجے میں کوئی چالیس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان ہلاک شدگان میں شہری، سیکیورٹی فورسز اور فوج کے علاوہ جنگجو بھی شامل ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف