1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کفرٹوٹا خدا خدا کر کے

12 ستمبر 2008

زمبابوے میں حکومت اور حذب اختلاف کے مابین مہینوں سے جاری شراکت اقتدار کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کا آخر کار نتیجہ نکل ہی آیا۔

https://p.dw.com/p/FGRw
تصویر: AP

طویل انتظاراورجنوبی افریقہ کے صدر تھابو ممبیکی کی کوششوں کے بعد زمبابوے میں جاری بحران کا حل نکل ہی آیا۔ جنوبی افریقہ کے صدر نے مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زمبابوے کے سیاسی حریف حکومت اوراپوزیشن نے شراکت اقتدار کے ایک فارمولے پررضامند ظاہرکردی ہے اوراس حوالے سے معاہدے کے میں شامل کئے گئے تمام نکات پرصدررابرٹ موگابے اوراپوزیشن رہنما مورگن چنگرائی کا اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے پر دستخط اگلے ہفتے پیر کو ایک تقریب میں کئے جائیں گے۔ جو پیرکی صبح دس بجے ہرارے میں منعقد ہو گی اورزمبابوے کے رہنماؤں کے دستخط کرنے کہ بعد معاہدے کی تفصیلات عوام کے لئے جاری کردی جائیں گی۔

مرکزی اپوزیشن لیڈرمورگن چنگرائی کی سیاسی جماعت موومنٹ برائے ڈیموکریٹک چینج سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ کے سربراہ Arthur Mutambara نے اس اتفاق رائے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ تمام سیاسی رہنماؤں نے ملک کے مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ زمبابوے میں رواں سال مارچ میں ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخابات کے بعد سے پیدا ہونے والے بحران نے ملک کی اقتصادی صورتحال پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئےہیں۔

زمبابوے میں اس معاہدے کو ڈرامائی تبدیلی کہا جا رہا ہے کیونکہ اس سے قبل فریقین ایک دوسرے پردھاندلی اورتشدد کو ہوا دینے کہ الزامات عائد کرتے آئے ہیں۔ صدررابرٹ موگابے نے اپنے ایک انٹریو میں یہاں تک کہ دیا تھا کے مورگن چنگرائی مغربی ممالک کے آلہ کار ہیں اورمغربی ممالک کے مفاد میں کام کرنے والی ان کی جماعت سے مذاکرات کرنا شرمناک بات ہے۔جنوبی افریقہ کے صدر تھابوممبیکی کی ثالثی میں ہونے والے یہ مذاکرات بارہ گھٹوں تک جاری رہے۔