1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کمبوڈیا میں ریڈ خمیر رہنما کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ

17 فروری 2009

کمبوڈیا میں ریڈ خمیر کی ظالمانہ حکومت کےتیس سال بعد آج سے سابق خمیر حکومت کے اہل کاروں کے خلاف اس ٹریبونل میں عدالتی کاروائی شروع کر دی گئی ہے جسے تین سال قبل اقوام متحدہ کے تعاون سے قائم کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/Gw91
Kaing Guek Eav کو انسانیت کےخلاف جرائم اور جینوا کنونشن سے روگرادنی کرنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہےتصویر: AP

سب سے پہلے کینگ گوایک ایو کوعدالت میں پیش کیا گیا۔ ان پر انسانیت کے خلاف جرم اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ 66 سالہ کینگ کھیمروج حکومت کے دورمیں سب سے بڑی اذیتی جیل تول سلینگ کے سربراہ تھے۔ ان کے علاوہ جن اور لوگوں کے خلاف مقدمات شروع کئے گے ہیں ان میں پول پوٹ حکومت کے سابق سربراہ Khieu Samphan، سابق وزیر خارجہ لینگ سرے، ان کی اہلیہ لینگ تھیرتھ اور چیف نظریاتی لیڈر Nuon Chea قابل ذکر ہیں۔

Kambodscha Rote Khmer
ریڈ خمیر حکومت کے دور میں 1975 تا 79 کے درمیان تقریباً دو ملین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔تصویر: AP

ریڈ خمیر حکومت کے دور میں 1975 تا 79 کے درمیان تقریباً دو ملین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ریڈ خمیر ٹریبونل کی ترجمان ہیلین جاروس نے عدالتی کاروائی شروع ہونے سے قبل بتایا:’’ یہ کمبوڈیا کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ میرے خیال میں سینکڑوں افراد ان مقدمات کی کاروائی دیکھنے آہیں گے۔ جبکہ ملکی آبادی کی اکثریت ٹیلی ویژن پر عدالتی کاروائی دیکھ سکے گی‘‘۔

کمبوڈیا میں شاید ہی کوئی خاندان ایسا ہو گا جس کا کوئی نہ کوئی فرد خمیر حکومت کے دوران مارا نہ گیا ہو۔

Kambodscha Völkermordtribunal für Rote Khmer Führer Kaing Guek Eav
اس عدالت کو اقوام متحدہ کی پشت پناہی حاصل ہےتصویر: AP

ریڈ خمیر حکومت کے بانی پول پاٹ تو 1998 میں ہی فوت ہو گئے تھے۔ باقی جن لوگوں کے خلاف مقدمات شروع کئے گے ہیں وہ سب بوڑھے اور بیمار ہیں۔ لگتا نہیں ہے کہ وہ اپنے کئے کا بھگت پائیں گے۔ ایک طویل عرصے تک کمبوڈیا کے تعلیمی نصاب میں ملک کے اس تاریک باب کو کوئی جگہ نہ دی گئی۔ گذشتہ برس حکومت نے تاریخ کی کتابوں میں اس دور کے بھیانک واقعات کو شامل کرنے کی اجازت دی تھی۔