1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کم ازکم تنخواہ، سی ڈی یو کے مؤقف میں تبدیلی

31 اکتوبر 2011

ایک طویل عرصے تک جرمنی کی حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کم از کم تنخواہ مقرر کرنے کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ تاہم اب یہی جماعت اس حوالے سے اہم فیصلے کرنا چاہتی ہے۔

https://p.dw.com/p/132TX
تصویر: picture alliance/dpa

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ان کی جماعت سی ڈی یو کم از کم تنخواہ مقرر کرنے کے خلاف تھے لیکن اس مطالبے کو ہمیشہ ہی مسترد کرتے آئے۔ لیکن اب سی ڈی یو چاہتی ہے کہ فی گھنٹہ کم از کم اجرت 6 یورو 90 سینٹ مقرر کر دی جائے۔ تاہم اسے ٹریڈ یونینز اور آجر اداروں کے صلاح و مشورے سے کیا جائے گا۔ جرمن وزیر محنت اُرسلا فان ڈیئر لائن نے اتوار کے روز ایک جرمن اخبار ’زُوڈ ڈوئچے سائٹنگ‘ کو بتایا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ کم از کم تنخواہ مقرر کی جائے یا نہیں بلکہ یہ ہے کہ اس بات کا فیصلہ کیسے کیا جائے کہ یہ تنخواہ کتنی ہونی چاہیے۔

Sigmar Gabriel SPD Bundestag
کم از کم تنخواہ کا تعین پارلیمان کو کرنا چاہیے، زیگمار گابرئیلتصویر: picture alliance/dpa

اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے حکومت کے مؤقف میں تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ تاہم سوشل ڈیموکریٹک رہنما زیگمار گابرئیل کا کہنا ہے کہ کم از کم تنخواہ کا تعین پارلیمان کو کرنا چاہیے۔ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کو اس حوالے سے پارلیمان میں بل پیش کرنا چاہیے۔ ’’ہم اس حوالے سے تیار ہیں لیکن اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ اس سے عوام کا سماجی امداد پر انحصار کم کیا جا سکے۔‘‘

سی ڈی یو کے سیاستدان اس سے قبل کہتے تھے کہ کم از کم تنخواہ اگر مقرر کر دی گئی تو اس سے روزگار کی منڈی پر اثر پڑے گا اور روزگار کے مواقع کم ہو جائیں گے۔ لیکن اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ جن شعبوں میں کم از کم اجرت دی جاتی ہے وہاں نوکریوں پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ حکمران جماعت کے مؤقف میں تبدیلی آئی ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: حماد کیانی