1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کنٹرول لائن پر پاکستانی و بھارتی افواج کے درمیان شیلنگ

عابد حسین
19 نومبر 2016

پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق بھارتی فوج کی شیلنگ کا مناسب جواب دیا گیا ہے۔ پاکستانی زیرکنٹرول کشمیر میں تین بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی پاکستانی فوج نے شروع کی تھی۔

https://p.dw.com/p/2SwTP
Grenze Pakistan Indien Kaschmir Chakothi
تصویر: Getty Images/Sajjad Qayyum

آج ہفتہ، انیس اکتوبر کو پاکستانی فوجی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کنٹرول لائن پر ہونے والی دو طرفہ شیلنگ کی جہاں تصدیق کی گئی وہاں یہ بھی بتایا گیا کہ بھارتی فوج کی  فائرنگ کا بھرپور اور مناسب جواب دیا گیا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کوٹلی کی چارہوئی تحصیل میں دو لڑکیاں اور اُن کا بھائی مارٹر گولے کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں۔

اُدھر ایک بھارتی فوجی افسر نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ آج ہونے والی شیلنگ کا ذمہ دار پاکستان ہے۔ بھارتی فوجی افسر نے بھی اپنی جانب ہونے والے کسی جانی نقصان کا ذکر یا حوالہ نہیں دیا۔

انیس اکتوبر کی شیلنگ کا واقعہ پاکستانی بحریہ کے اُس دعوے کے ایک ہی دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ایک بھارتی آبدوز کو اُس وقت شناخت کر کے پیچھے دھکیل دیا گیا جب وہ بحیرہ عرب میں پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔ بھارت نے فوری طور پر اِس پاکستانی دعوے کو بےبنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔

Grenze zwischen Indien und Kaschmir Soldaten
کنٹرول لائن پر حالیہ ایام میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Anand

ابھی حال ہی میں کنٹرول لائن پر سات پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسلام آباد حکومت نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ سرحدی کشیدگی میں اضافے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ جوہری ہتھیاروں کی مالک دونوں ریاستوں کے مابین کوئی بھی مسلح تنازعہ ’ناقابل بیان نتائج‘ کی وجہ بن سکتا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان، جو ایک دوسرے کے ہمسائے ہونے کے ساتھ ساتھ دو حریف ایٹمی طاقتیں بھی ہیں۔ ان کے درمیان جنگیں بھی لڑی جا چکی ہیں۔ تازہ ترین کشیدگی اور کشمیر میں کنٹرول لائن پر جھڑپوں کا سلسلہ اس واقعے کے بعد شروع ہوا تھا، جب دو ماہ قبل ستمبر میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں ایک فوجی مرکز پر حملہ کیا تھا۔ عسکریت پسندوں نے اُڑی کے مقام پر واقع ایک ملٹری بیس کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں 19 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

بھارت کا الزام ہے کہ یہ ہلاکت خیز حملہ ایک ایسے جہادی گروہ کے عسکریت پسندوں نے کیا تھا، جو مبینہ طور پر پاکستانی علاقے سے ایسی کارروائیاں کرتا ہے۔ ان بھارتی الزامات کی پاکستان کی طرف سے پرزور تردید کر دی گئی تھی۔