1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا‘

28 ستمبر 2011

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کے18کروڑ عوام متحد ہیں اور اس اتحاد کی وجہ سے پاکستان کو کوئی بھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

https://p.dw.com/p/12iSa
تصویر: DW

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سخت سیکورٹی میں پشاور کا دورہ کیا۔ اس دوران ائیر پورٹ سے گورنر ہاوس اور پشاور ہائی کورٹ جانے والے تمام راستے عوام کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیے گئے تھے۔ وزیر اعظم نے 29ستمبر کو پشاور ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کی دعوت پر پشاور آنا تھا تاہم اس روز آل پارٹی کانفرنس کی وجہ سے وہ ایک روز قبل پشاور پہنچ گئے۔

وزیر اعظم نے اپنے اس دورے کے دوران جمعرات کو اسلام آباد پاکستان اورامریکہ کے تعلقات میں آنے والی کشیدگی کے بارے میں کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے لیے منعقد ہو رہی آل پارٹیز کانفرنس کے تناظرمیں صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی قائدین سے وزیراعلیٰ ہاوس میں ملاقاتیں بھی کی۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے اپنے خطاب کے دوران یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کے18کروڑ عوام متحد ہیں اور اس اتحاد کی وجہ سے پاکستان کو کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

ان کا کہنا تھا،’اگر 18کروڑ عوام متحد ہوں تو کوئی بھی انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ آج ہم سب کو پارٹی وابستگی سے بالا تر ہوکر ملک کی سلامتی اور بقاء کے لیے متحد ہونا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ پوری قوم اس بات پر متحد ہے کہ ہر حال میں ملک کی سلامتی اور تحفظ کو ترجیح دی جائے گی‘۔

Pakistan USA Vizepräsident Joe Biden mit Ministerpräsident Yusuf Raza Gilani
امریکہ کی جانب سے پاکستان پر گزشتہ دنوں سے بہت زیادہ سفارتی دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرےتصویر: AP

وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مطالبہ صوبائی خود مختیاری کا تھا،جسے 18ویں ترمیم کے ذریعے حل کر کے انہیں ان کے وسائل پر حقوق دیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح قبائلی علاقوں کو وہ حقوق دیے جو انگریز حکمران بھی نہ دے سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالا ڈھاکہ جیسےعلاقے کو بندوبستی علاقے میں شامل کردیا ہے اورانہیں ملک کے دیگرعلاقوں کی طرح ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ 1973ء کے آئین کی بحالی ہے کیونکہ ڈکٹیٹر حکمرانوں نے اس کا حلیہ بگاڑ دیا تھا، ’اگرچہ ہمیں پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت بھی نہیں ملی لیکن جو اقدامات ہم نے باہمی صلاح و مشورے سے اٹھائے وہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے والے بھی نہیں کرسکتے‘۔

پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں جبکہ اسی پارٹی کے قائد نے اس ملک کو 1973ء کا متفقہ آئین دیا ہے اور اسی آئین کی رو سے ملک نے ترقی کی اور آج بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے سقوط ڈھاکہ کے بعد اگر کسی چیز نے ملک کو متحد رکھا ہے تووہ پاکستان کا آئین ہے۔ انہوں جہاں بارایسوسی ایشن کے لیے فنڈز کا اعلان کیا وہاں صوبہ خیبر پختونخوا میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

رپورٹ: فرید اللہ خان/ پشاور

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں