1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھلاڑیوں کے بچپن کی تصاویر پر پیگیڈا کیوں سراپا احتجاج؟

Maike Verlaat / امجد علی26 مئی 2016

یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کی آمد آمد ہے، چنانچہ چاکلیٹ کے پیکٹوں پر قومی جرمن ٹیم کے کھلاڑیوں کے بچپن کی تصاویر شائع کی جا رہی ہیں لیکن غیر ملکیوں کی مخالف جرمن تنظیم پیگیڈا ان تصاویر کی اشاعت پر سراپا احتجاج ہے، آخر کیوں؟

https://p.dw.com/p/1Iufg
Fußball-Nationalspieler Kinderschokolade
اطالوی کمپنی فیریرو نے اپنے چاکلیٹ کے نئے پیکٹوں پر قومی جرمن فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کے بچپن کی تصاویر شائع کی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/C. Schmidt

جون میں مجوزہ چیمپئن شپ میں جرمنی کی جانب سے جو ٹیم شرکت کرے گی، اُس میں غیر ملکی پس منظر رکھنے والے بھی کئی کھلاڑی شامل ہیں۔ اٹلی کی کمپنی فیریرو نے چاکلیٹ کے مختلف پیکٹوں پر قومی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کی بچپن کی تصاویر شائع کرنا شروع کر دیں۔

غیر ملکیوں کی مخالف تنظیم پیگیڈا کی بوڈن زے نامی علاقے کی شاخ نے سوشل میڈیا پر ایسے دو پیکٹوں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا کہ ’کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کیا جا رہا‘۔ تب مختلف شہریوں نے اس تبصرے کے نیچے اپنے تاثرات لکھنا شروع کر دیے۔ کسی نے کہا کہ ’اب میں مزید یہ چاکلیٹ نہیں خریدوں گا‘۔ کسی نے کہا کہ ’شاید یہ پیکٹ دہشت گردوں سے خبردار کرنے کا کوئی نیا طریقہ ہیں‘۔

پیگیڈا کا یہ طرزِ عمل اس لیے بھی عجیب ہے کیونکہ یہی کھلاڑی حب الوطنی کی سب سے بڑی علامت ہیں۔ جب کبھی کوئی چیمپئن شپ ہوتی ہے تو اُس میں اتنی زیادہ تعداد میں جرمن پرچم نظر آتے ہیں کہ جتنے کہیں اور نظر نہیں آتے۔ ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا کہ ’مجھے تو ابھی سے یورپی چیمپئن شپ کا سوچ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے اور میں مطالبہ کرتا ہوں کہ پیگیڈا کے حامیوں پر اسٹیڈیمز میں داخل ہونے کی پابندی عائد کر دی جانی چاہیے‘۔ یہ ایک قابلِ فہم اعتراض ہے کیونکہ یہ سوال پوچھا جا سکتا ہے کہ جب کبھی بھی جرمن ٹیم گول کرتی ہے تو کیا پیگیڈا کے حامی خوشی نہیں مناتے؟

سماجی نفسیات کے ماہر رولف فان ڈیک کے خیال میں پیگیڈا کے حامی دراصل تبدیلی سے خائف ہیں اور قدامت پسند حلقوں کے ذہن میں جرمنی کی جو تصویر بنتی ہے، اُس میں سیاہ فام یا ترک نژاد کھلاڑیوں کی تصاویر کی کوئی جگہ نہیں۔

اُدھر پیگیڈا بھی اپنے تبصروں میں کچھ ایسے ہی جواز بتاتی ہے اور کہتی ہے کہ غیر محسوس طریقے سے آہستہ آہستہ ایسی تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں، جن پر بات کرنا بھی گویا تنقید کی زَد میں آنا ہے۔

Schweiz Trainingslager Nationalelf Fussball
جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم میں کئی کھلاڑی غیر ملکی پس منظر کے حامل ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/C. Charisius

اس سے پہلے بھی پیگیڈا اور خاص طور پر انتہائی دائیں بازو کی جماعت این پی ڈی کے حامیوں کی جانب سے قومی ٹیم کے غیر ملکی پس منظر کے حامل کھلاڑیوں کے خلاف نسل پرستانہ تاثرات ظاہر کیے جاتے رہے ہیں۔ ان حلقوں کے نزدیک جرمنی کی نمائندگی صرف ایک ایسی ٹیم کر سکتی ہے، جو صرف اور صرف سفید فام اور ’خالص نسل‘ کے کھلاڑیوں پر مشتمل ہو۔ سچ یہ ہے کہ جرمنوں کی اکثریت ایسا نہیں سوچتی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید