1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھلاڑی بھارت نہیں جائیں گے: پاکستانی دفتر خارجہ

عاطف توقیر2 فروری 2009

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/GloV
ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے روابط پر بھی منفی اثر پڑا ہےتصویر: AP

تاہم دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کے بھارت جانے سے متعلق حتمی فیصلہ حکومت کرے گی۔ بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ کی بولی میں شرکت کے لئے محمد حفیظ، دانش کنیریا، یاسرعرفات، یاسر حمید اورعاصم کمال بھارت جانا چاہتے تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کرکٹ لیگ میں شامل ہونا مناسب نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے موقع پر کھلاڑیوں کی سلامتی کا خطرہ موجود ہے۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے پاکستانی کرکٹرز کے بھارت جانے سے متعلق رائے طلب کی تھی اورپاکستانی وزارت کھیل نے بھی اس فیصلے کی تصدیق کردی ہے۔

وزارت کھیل نے ابھی ایک ہفتے قبل ہی کھلاڑیوں کو بھارت جانے کی کلئیرنس دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اپنی مرضی سے بھارت جانے والے کھلاڑیوں کی سلامتی کی تمام تر ذمہ داری خود ان کھلاڑیوں اور آئی پی ایل منتظمین پر عائد ہو گی تاہم آج پیر کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اب وزارت کھیل کو تاکید کی ہے کہ موجودہ حالات میں کھلاڑیوں کو بھارت جانے سے روک دیا جائے۔

پاکستان کے پانچ معروف کھلاڑی یونس خان، شعیب ملک، شاہد آفریدی، سہیل تنویر اور عمر گل لیگ کی کئی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے ہوئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو سلیم الطاف کے مطابق ’’ تمام کھلاڑی جو پہلے سے آئی پی ایل ٹیمیوں کا حصہ ہیں اور وہ بھی جو کھلاڑیوں کے حصول کی بولی میں شریک ہونے جا رہے تھے، سب کو بھارت جانے سے روک دیا گیا ہے۔‘‘