1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا میں زلزلہ، ایک اور جوہری دھماکہ؟

عاطف توقیر
23 ستمبر 2017

چین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا میں تین اعشاریہ چار کی شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ممکنہ طور پر کسی دھماکے کا نتیجہ تھا۔ خدشات ہیں کہ شمالی کوریا نے ایک اور جوہری تجربہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2kZTG
US Luftabwehr Kontrollraum Marineübung mit Südkorea
تصویر: Getty Images/AFP/P. Ji-Hwan

تاہم دوسری جانب جنوبی کوریا کے محکمہء موسمیات کے مطابق اس زلزلے کا منبع ’قدرتی‘ تھا، یعنی یہ واقعی زلزلہ تھا اور یہ جوہری دھماکے کی وجہ سے نہیں آیا۔

یہ بات اہم ہے کہ تین ستمبر کو پیونگ یانگ نے اپنا چھٹا جوہری تجربہ کیا تھا۔ شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ اب  ایسا ایٹم بم بنانے میں کامیاب ہو گیا ہے، جو بین البراعظمی میزائل پر نصب کیا جا سکتا ہے۔ اس تجربے کی مزمت عالمی برداری کی جانب سے کی گئی تھی۔

شمالی کوریا کے حلیف چین کا اقوام متحدہ کی پابندیوں پرعمل شروع

شمالی کوریا پر امریکی صدر سے واضح اختلاف ہے، جرمن چانسلر

ٹرمپ کے ’بھونکنے‘ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، شمالی کوریا

 

ہفتے کے روز چینی ماہرین ارضیات کا کہنا ہےکہ زلزلے کا مرکز ٹھیک وہی علاقہ تھا، جہاں شمالی کوریا نے چھٹا جوہری دھماکا کیا تھا، جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ زلزلہ قدرتی نہیں بلکہ انسانی سرگرمی کا نتیجہ تھا۔

منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران شمالی کوریا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ امریکا کو اپنے یا اتحادی ممالک کے دفاع کے لیے کوئی اور چارہ نہ ملا، تو وہ شمالی کوریا کو ’مکمل طور پر تباہ‘ بھی کر سکتا۔ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو بھی طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ ’راکٹ مین خودکش مشن پر ہے‘۔

کیا شمالی کوریا کے خلاف فوجی کارروائی ہونی چاہیے؟

دوسری جانب شمالی کوریا نے ٹرمپ کے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ’بے وقوفانہ‘ قرار دیا تھا۔ کم جونگ اُن نے اس کے جواب میں اپنے غیرعمومی خطاب میں کہا تھا کہ ٹرمپ کے اس بیان کی وجہ سے ان کے اس عزم میں اضافہ ہوا کہ ملک کے پاس جوہری صلاحیت ضرری ہے۔