1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا ٹرمپ پاکستان کے لیے سخت ثابت ہوں گے؟

10 نومبر 2016

پاکستان نے کہا ہے کہ وہ نامزد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔ اسلام آباد اور واشنگٹن حکومتیں اس باہمی تعاون کو مشترکہ مفاد کا نام دیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ST6K
USA | Donald, Melania und Ivanka Trump
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Foley

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے پاکستان کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام آباد حکومت نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون جاری رکھنے کو تیار ہے۔

کیا ٹرمپ کی فتح پاکستان کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے؟

’ٹرمپ کو غلط فہمی ہے، پاکستان امریکا کی نو آبادی نہیں‘

امریکی انتخابات کے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر ممکنہ اثرات

ری پبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات میں اپنی ڈیموکریٹک حریف ہلیری کلنٹن کو مات دے دی ہے۔ وہ اب آئندہ برس جنوری میں امریکا کے 45 صدر کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔

سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف تعاون کے علاوہ افغانستان میں قیام امن کی خاطر ایک سیاسی حل تلاش کرنا بھی دونوں ممالک کے مابین ایک اہم معاملہ ہو سکتا ہے، جس پر امریکا اور پاکستان کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

یہ امر اہم ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں پاکستان کو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسلام آباد حکومت کچھ اسلام پسند جنگجوؤں کے خلاف کارروائی تو کر رہی ہے لیکن ساتھ ہی ایسے ہی کچھ شدت پسند گروہوں کو برداشت بھی کر رہی ہے۔

سرتاج عزیز نے ٹرمپ کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ پالیسیاں ماضی کی تھیں جبکہ اب ایسا نہیں ہے‘۔ امریکا، افغانستان اور کئی مغربی ممالک کا الزام ہے کہ پاکستان ’اچھے اور برے طالبان‘ میں تمیز کرتا رہا ہے، جو بالخصوص افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

کابل حکومت کا الزام ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں کئی اہم طالبان رہنماؤں نے محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں۔ تاہم پاکستان ایسے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

پاکستانی نژاد امریکی کس کو ووٹ دے رہے ہیں؟

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن جیتنے پر مبارکبادی پیغام ارسال کر چکے ہیں۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے بہت سے تجزیہ کاروں نے البتہ کہا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں واشنگٹن اور اسلام آباد کے مابین تعلقات کیا رخ اختیار کریں گےِ، اس بارے میں کوئی رائے دینا ابھی قبل از وقت ہو گا۔

پاکستانی تجزیہ کار حسن عسکری رضوی نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی بھی پاکستان کو نہیں چھوڑے گا لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، ہلیری کلنٹن کے مقابلے میں ایک سخت امریکی صدر ثابت ہوں گے۔

ٹرمپ کے دور اقتدار پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، ’میرے خیال میں پاکستان کے مقابلے میں بھارت اور امریکا کے تعلقات زیادہ بہتر رہیں گے۔‘‘