1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیلیفورنیا یونیورسٹی کا حملہ آور اسلامک اسٹیٹ سے متاثر تھا

عابد حسین18 مارچ 2016

کیلیفورنیا میں چاقو سے حملہ کرنے والا مسلم طالب علم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے نظریات سے متاثر تھا۔ اِس طالب علم کو چاقو سے حملے کرنے کے دوران پولیس نے فائر مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1IFit
فیصل محمد کے حملے کے بعد فرار ہوتے طلباتصویر: picture-alliance/Zuma Press

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمال میں واقع شہر میرسَڈ میں قائم یونیورسٹی کے اٹھارہ سالہ طالب علم فیصل محمد کے بارے میں خفیہ تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے بتایا ہے کہ وہ شام، عراق اور لیبیا میں سرگرم دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے شدید متاثر تھا۔ اِس طالب علم نے گزشتہ برس چار نومبر کو چاقو استعمال کرتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس میں دو طلبا اور دو دوسرے افراد کو زخمی کر دیا تھا اور بعد میں پولیس نے موقع واردات پر پہنچ کر اُسے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ایف بی آئی نے اِس طالب علم کے بارے میں اپنی تفتیش مکمل کرنے کے بعد بیان جاری کیا ہے۔

امریکا کے فوجداری تفتیش کے ادارے کی ترجمان جینا سوانکی نے تفتیش کے مندرجات ایک پریس کانفرنس میں جاری کیے۔ خاتون ترجمان کے مطابق تمام شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ فیصل محمد نے چاقو کی واردات خود سے کی تھی اور اُس کے پسِ پشت کوئی فرد موجود نہیں تھا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوجوان طالب علم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے نظریات کی جانب خود سے راغب ہوا اور انہی کی وجہ سے اُس کے اندر مذہبی بنیاد پرستی پیدا ہوئی تھی۔ یہ واقعہ کیلیفورنیا یونیورسٹی کے میرسَڈ کیمپس میں رونما ہوا تھا۔

USA Anschlag in San Bernardino - Täterehepaar Flughafenfoto
سان بیرناڈینو میں ایک پارٹی کے شرکاء پر پاکستانی نژاد جوڑے نے فائرنگ کر کے چودہ افراد ہلاک کر دیے تھےتصویر: Reuters/US Customs and Border Protection

گزشتہ برس چار نومبر کو میرسَڈ کے یونیورسٹی کیمپس میں فیصل محمد نے اپنی کلاس میں داخل ہو کر اپنے دو ساتھی طلباء پر چاقو سے وار کیا پھر اُس نے ایک زیرتعمیر عمارت کے مزدور کو چاقو سے حملہ کرتے ہوئے زخمی کیا۔ اِس پرتشدد کارروائی کے دوران اُس نے یونیورسٹی کے ایک ملازم پر بھی وار کیا۔ اسی دوران پولیس کیمپس پہنچ گئی اور اُس نے فائرنگ کر کے فیصل محمد کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق واردات سے قبل فیصل محمد مہینوں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی حامی ویب سائٹ کو دیکھتا رہا تھا اور اس نے حملے کی منصوبہ بندی ایک ہفتہ قبل کی تھی۔ فیصل کے بیگ میں سے دو صفحات پر مشتمل واردات کا پلان بھی ملا۔ بیگ میں سے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جھنڈے کی فوٹو کاپی کے علاوہ مکمل واردات کے لیے سامان کی فہرست بھی دستیاب ہوئی تھی۔

یہ امر اہم ہے کہ اِس چاقو کی واردات سے تقریباً ایک ماہ قبل ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان بیرناڈینو میں ایک پارٹی کے شرکاء پر پاکستانی نژاد جوڑے نے فائرنگ کر کے ایک درجن سے زائد افراد کو ہلاک اور اکیس کو زخمی کر دیا تھا۔ تفتیش کاروں نے اِس واقعے میں واضح کیا تھا کہ قاتل جوڑا بھی عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے شدید متاثر تھا اور اُن کی فائرنگ بھی اُن کا ذاتی فعل تھا۔ ایف بی آئی کے مطابق اِس جوڑے کا بھی براہِ راست ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔ دونوں وارداتوں میں ملوث افراد کے خاندانوں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ اُن کے بنیادپرستانہ رجحان بارے کوئی معلومات نہیں رکھتے تھے۔