1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیلی فورنیا میں بلّیوں پر کیا بیتی!

2 جنوری 2011

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ایک باڑے میں آتشزدگی کے نتیجے میں 60 سے زائد بلّیاں ہلاک ہو گئیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں جانوروں کے ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/zsRx

فائر ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ کیلی فورنیا کے شہر ایٹواٹر میں بیلے روڈ پر قائم ’لاسٹ ہوپ کیٹ کنگڈم‘ پر جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ایک بجے پیش آیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی آگ بجھانے والی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور دو گھنٹے میں آگ پر قابو پا لیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت تک پانچ درجن سے زائد بلّیاں ہلاک ہو چکی تھیں۔ انہوں نے بجلی کی تاروں میں کسی خرابی کو آگ لگنے کی وجہ قرار دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس ’کیٹ کنگڈم‘ میں تقریباﹰ ڈیڑھ سو بلّیوں کو رکھا گیا تھا، اور بچ جانے والی بلّیوں کو جانوروں کے ایک ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس ادارے کی بانی ریناٹے شمٹز نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والی بلّیوں کو پالتو جانوروں کے لئے مختص ایک قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ باڑہ ان کے گھر کے پچھوڑے قائم ہے اور ہفتہ کو آدھی رات کے وقت ان کی آنکھ کھلی تو انہیں اس جانب سے دھوئیں کی بو آتی محسوس ہوئی۔ شمٹز کہتی ہے کہ ان کی آنکھ نہ کھلتی تو وہاں موجود ساری بلّیاں یقینی طور پر موت کے منہ میں چلی جاتیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مزید بلّیوں کو بچا سکتی تھیں، لیکن فائر ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم کی آمد سے پہلے انہوں نے آگ بجھانے والے چار آلات استعمال کرنے کی کوشش کی، جن میں سے ایک بھی فعال نہیں تھا۔

شمٹز نے اس واقعے پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بلیوں کے باڑے میں ہنگامی راستے موجود تھے، تاہم کسی وجہ سے بلّیاں وہاں سے نکلنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے بلیوں کے لئے یہ ادارہ چار سال قبل قائم کیا تھا، جو آتشزدگی کے باعث تباہ ہو گیا ہے۔ شمٹز نے کہا کہ وہ جلد اس کی بحالی کا کام شروع کریں گی۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر