1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینسر کا علاج، میتھاڈون کی مدد سے زیادہ طاقتور کیمو تھیراپی

18 اگست 2016

محققین کے مطابق اگر کینسر کے علاج میں میتھاڈون نامی مرکب بھی استعمال کیا جائے تو کیموتھیراپی کی کچھ اقسام زیادہ بہتر نتائج دیتی ہیں۔ گو ابھی باقاعدہ کلینیکل ٹیسٹ نہیں ہوئے لیکن انفرادی مریضوں پر آزمائش بہت امید افزا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jl79
Operation Hirntumor
گو سرطان کے مریضوں کا علاج کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن ابھی اسے علاج کے کسی باقاعدہ طریقے کی حیثیت حاصل نہیں ہےتصویر: picture-alliance/dpa/J. P. Kasper

آٹھ سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے جرمن شہر اُلم کی یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر کلاؤڈیا فریزن کو اس امر کے ابتدائی آثار ملے کہ ڈی ایل میتھاڈون نامی مرکب لیوکیمیا کے کینسر کے ساتھ ساتھ کچھ اور اَقسام کے سرطان کے خلیوں کے مقابلے میں مدد دے سکتا ہے۔

Deutschland Dr. Claudia Friesen
ڈاکٹر کلاؤڈیا فریزنتصویر: Universitätsklinikum Ulm

حال ہی میں اس خاتون ڈاکٹر نے جرمن صوبے باویریا کے علاقائی نشریاتی ادارے بی آر کے ساتھ اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ کیسے سرطان کے مریضوں کا علاج کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ابھی اسے علاج کے کسی باقاعدہ طریقے کی حیثیت حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے کیموتھیراپی کی دوا ٹیموزولومائیڈ اور میتھاڈون کو ملا کر ایسے اَسّی مریضوں کا علاج کیا، جن کے ہلاکت خیز ٹیومر اگلی اسٹیج پر پہنچ چکے تھے۔ ان تمام مریضوں کو اُن کے معالجوں نے یہ بتایا تھا کہ اُن کے تندرست ہونے کے امکانات کم ہیں اور یہ کہ شاید وہ زیادہ سے زیادہ 2015ء کے موسمِ گرما تک ہی زندہ رہیں۔ ان میں سے بہت سے مریض نہ صرف کافی دیر بعد تک جیتے رہے بلکہ کئی آج بھی بقیدِ حیات ہیں۔

ڈاٹر فریزن کے مطابق اس سے پہلے انسانی خلیات کے ساتھ ساتھ جانوروں پر بھی تجربات کر کے یہ مشاہدہ کیا گیا تھا کہ اگر کیموتھیراپی کے روایتی طریقوں کو میتھاڈون کے ساتھ ملا کر برتا جائے تو کینسر کے خلیوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

میتھاڈون کو عام طور پر ہیروئن کے عادی افراد کے لیے متبادل دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر میتھاڈون کو کیموتھیراپی کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو غالباً یہ کینسر کے خلیات کی بالائی سطح پر موجود ریسیپٹرز کو متحرک کر دیتی ہے۔ بقول ڈاکٹر فریزن ’اس عمل کی بدولت کینسر کی روایتی دوا زیادہ تیزی کے ساتھ کینسر کے خلیے کے اندر تک پہنچتی ہے‘۔

Krebs: Krebszellen
کیموتھیراپی کی دوا ٹیموزولومائیڈ اور میتھاڈون کو ملا کر ایسے اَسّی مریضوں کا علاج کیا گیا، جن کے ہلاکت خیز ٹیومر اگلی اسٹیج پر پہنچ چکے تھےتصویر: BayerHealthcare

میتھاڈون کے استعمال کے بعد ماضی کے مقابلے میں کم مقدار میں روایتی دوا خلیے سے دوبارہ باہر نکلتی تھی:’’گویا یہ دوا زیادہ دیر تک اور زیادہ مقدار میں سرطان کے خلیے کے اندر رہ پاتی تھی۔‘‘ پھر میتھاڈون سے سرطان کے خلیے کی سطح پر ریسیپٹرز کی تعداد اور یوں میتھاڈون کی اثر پذیری بڑھ جاتی تھی۔

وہ کہتی ہیں:’’یہ طریقہ تالوں اور چابیوں کے اصول پر کام کرتا ہے۔ جتنی زیادہ مقدار میں آپ کے پاس درست چابیاں ہوں گی، اس بات کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے کہ آپ زیادہ سے زیادہ دروازےکھول سکیں گے۔ بالآخر کینسر کا سیل مر جاتا ہے۔‘‘

یہ طریقہٴ علاج پِتّے، چھاتی یا رحم کے کینسر کی صورت میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید