1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا بش کو گرفتار کرے، ایمنسٹی

13 اکتوبر 2011

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کینیڈا سے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی اس عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع کر کے ’تشدد‘ کا اختیار دیا۔

https://p.dw.com/p/12qzv
جارج بُشتصویر: AP

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کینیڈا پر زور دیا کہ جارج ڈبلیو بش کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ قائم کیا جائے۔

کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے علاقے سرے میں بیس اکتوبر کو ہونے والی اقتصادی اجلاس میں بش کی شرکت متوقع ہے۔ ایمنسٹی نے کینیڈا کے اٹارنی جنرل کو اس حوالے سے دستاویز گزشتہ ماہ بھیجی تھیں۔ تاہم ذرائع ابلاغ کو یہ اب جاری کی گئی ہیں۔ لندن میں قائم اس ادارے کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کی متعدد خلاف ورزیوں کے لیے بش قانونی طور پر ذمہ دار ہیں۔

ایمنسٹی کی سوسن لی نے بیان میں کہا: ’’امریکی حکام اب تک سابق صدر بش کو انصاف کی کٹہرے میں لانے میں ناکام رہے ہیں۔ ایسے میں بین الاقوامی برادری کو قدم بڑھانا چاہیے۔ اس حوالے سے ان کے آئندہ دورے کے موقع پر کینیڈا کارروائی کرنے میں ناکام رہا تو یہ اس کی جانب سے تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی ہو گی جبکہ اس سے بنیادی انسانی حقوق کی توہین کا اظہار ہوگا۔‘‘

کینیڈا کے وزیر برائے ایمیگریشن جیسن کینی نے یہ مطالبہ کرنے پر ایمنسٹی پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے: ’’اس طرح کی بیان بازی سے یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بہت سے معزز کارکن ایمنسٹی انٹرنیشنل کو کیوں چھوڑ چکے ہیں۔‘‘

Symbolbild Blogger mit Logo von Amnesty International / NO-FLASH
کینیڈا کے وزیر برائے ایمیگریشن جیسن کینی نے ایمنسٹی پر تنقید کی ہے

کینی نے کہا کہ بش کو کینیڈا آنے کی اجازت دی جائے یا نہ، اس کا فیصلہ کینیڈا کے بارڈر حکام آزادانہ طور پر کریں گے۔

خیال رہے کہ قبل ازیں گرفتاری کے ایسے ہی مطالبوں کی وجہ سے بش نے رواں برس فروری میں اپنا دورہ سوئٹزرلینڈ بھی پوشیدہ رکھا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بش کے خلاف کارروائی کے لیے ہر اس ملک سے رابطہ کیا جائے گا، جس کا وہ دورہ کریں گے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں