1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا میں لگی بدترین آگ پر قابو پانے کی امید

شامل شمس9 مئی 2016

کینیڈا کے علاقے فورٹ میکمری میں پھیلی آگ کو بجھانے والے عملے کو امید ہے کہ آج پیر کے روز موسم ٹھنڈا رہےگا جس سے ان کے کام میں آسانی پیدا ہو سکے گی۔ یہ کینیڈا کی تاریخ کی بدترین جنگلاتی آگ ہے۔

https://p.dw.com/p/1IkQI
تصویر: Reuters/Mark Blinch

فورٹ میکمری کے جنگلات میں یکم مئی کو آگ لگی تھی، جو بعد ازاں پھیلتی چلی گئی اور کچھ ایسی تیزی سے پھیلی کہ اٹھاسی ہزار افراد کی آبادی والے اس علاقے میں لوگوں کو اپنا سامان اٹھانے کی بھی مہلت نہ ملی اور پوار علاقہ جل کر خاکستر ہو گیا۔

فائر بریگیڈ کے عملے کا کہنا ہے کہ مکمل طور پر آگ بجھانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ تاہم موسم کی خشک رہنے میں کمی آنے کے باعث ان کو امید ہو چلی ہے کہ صورت حال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اس حوالے سے البیرٹا کے فائر افسر چیڈ موریسن کا کہنا ہے، ’’موسم بہتر ہو گیا ہے اور ہم آگ پر قابو پا سکتے ہیں۔‘‘

جنگلاتی آگ کینیڈا کے کے آئل سینڈز ریجن میں پھیلی ہوئی ہے اور اتوار کے روز تک اس کا حجم دوگنا ہوچکا تھا۔

علاقے میں اتوار کے روز درجہ حرارت سترہ ڈگری سینڈی گریڈ تھا جس میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے۔ محکمہء موسمیات کے مطابق آج پیر کے روز بارش ہونے کا بھی امکان ہے۔

البیرٹا کی ریاستی حکومت کے مطابق آگ تین لاکھ پچانوے ہزار ایکٹر کے علاقے کو بھسم کر چکی ہے۔ محکمہ جنگلات کے مطابق اس علاقے میں گزشتہ دو ماہ سے بارش نہیں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے موسم زیادہ گرم رہا۔

صوبائی حکومت کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ بہت سے لوگ نزدیکی علاقوں میں عارضی رہائش گاہوں میں بھی رہنے پر مجبور ہیں۔

صورت حال کی سنگینی کے تناظر میں حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ آگ اب ہمسایہ صوبے سیسکچیوان کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ ابھی تک اس آگ کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں کی وجہ سے کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

ایسے خدشات بھی برقرار ہیں کہ یہ آگ پھیلتے ہوئے سانکور آئل سینڈز فیلڈ کے قریب پہنچ سکتی ہے۔ یہ مقام فورٹ میکمری سے پندرہ میل دور شمال میں واقع ہے۔

تاہم حکام نے کہا ہے کہ فائر فائٹرز کی بھرپور کوشش ہے کہ اس آگ کو اس مقام تک نہ پھیلنے دیا جائے۔ اسی اثناء اس آئل فیلڈ میں تعینات غیر ضروری عملے کو نکال لیا گیا ہے۔

اس آگ کی وجہ سے کینیڈا کی تیل کی پیداوار بھی متاثر ہونے کے امکانات ہیں، جس کی وجہ سے اقتصادی نقصان ہونا بھی ناگزیر ہو جائے گا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کینیڈا کو پہلے بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ البیرٹا میں تیل کے ذخائر کو دنیا میں پائے جانے والے تیل کے تیسرے بڑے ذخائر کا درجہ حاصل ہے۔