1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا کی کھلاڑیوں کا اولمپک کمیٹی کے خلاف مقدمہ

21 اپریل 2009

بین الاقوامی سکی جمپنگ کرنے والی خواتین کے ایک گروپ نے کینیڈا کی ایک اعلیٰ عدالت میں یہ اپیل دائر کی ہے کہ سرمائی اولمپک مقابلوں کی منتظم کمیٹی پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ خواتین کوان مقابلوں میں شرکت کی اجازت دے۔

https://p.dw.com/p/HbJ6
ski-jumping مقابلوں کی موجودہ عالمی چیمپیئن Lindsey Vonnتصویر: AP

کل پندرہ خواتین کے اس گروپ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ برف پر ہونے والے ان اولمپک مقابلوں میں خواتین کو بھی شرکت کی اجازت ہونی چاہئے اور اس اپیل کی کینیڈا میں برٹش کولمبیا کے صوبے میں سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے باقاعدہ سماعت بھی شروع کر دی ہے۔

Snowboarder in Killington
اولمپک مقابلوں میں یہ واحد کھیل ہے جس میں خواتین شامل نہیںتصویر: AP

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے 2006 میں سرمائی اولمپک مقابلوں میں خواتین کے لئے اس شعبے میں کوئی ایونٹ منعقد نہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلہ کی رو سے 2010 میں کینیڈا کے شہر وینکوور میں ہونے والے آئندہ سرمائی اولمپکس میں خواتین کھلاڑی شرکت کی اہل نہیں ہوں گی۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی IOC کا موقف ہے کہ یہ پابندی تکنیکی وجوہات کی بنا پر نافذ کی گئی ہے اور اس کا جنسی بنیادوں پر امتیاز ی رویئے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی رائے میں skiing کے سکی جمپنگ مقابلوں میں خواتین ابھی تک کارکردگی کے اس معیار تک نہیں پہنچیں جس کے بعد کسی کھیل کو اولمپکس میں شامل کیا جاتا ہے۔ وینکوور کے اولمپک مقابلوں کے منتظمیں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی پر کینیڈا کے ملکی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔

Martina Ertl
جرمن کھلاڑی Martina Ertlتصویر: AP

خواتین میں اس کھیل کے معیار سے متعلق IOC کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے خواتین کے ski-jumping مقابلوں کی موجودہ عالمی چیمپیئن Lindsey Vonn نے کہا ہےکہ انہیں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے اس بیان پر حیرت نہیں مگر مایوسی ضرور ہوئی ہے۔

کینیڈا کی خاتون کھلاڑیوں کی جانب سے دائر کردہ اس مقدمے میں اولمپک کھیلوں کے منتظمین پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ سکی جمپنگ مقابلوں میں خواتین کی باضابطہ فیصلے کے تحت عدم شمولیت کینیڈا میں انسانی حقوق سے متعلق مروجہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ان خواتین کا موقف ہے کہ ان مقابلوں کا مردوں کھلاڑیوں کے لئے انعقاد لیکن خواتین پر پابندی واضح طور پر جنسی امتیاز کی مثال ہے۔

Ski Nordisch in Oberstdorf
خواتین کا موقف ہے کہ یہ فیصلہ جنسی امتیاز کی ایک مثال ہےتصویر: AP

ان 15 کھلاڑیوں کے مشترکہ مقدمے کی پیروی کرنے والے وکیل Ross Clark نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برٹش کولمبیا کی عدالت وینکوور میں اگلے برس ہونے والے اولمپک کھیلوں کے منتظمین سے یہ پوچھ سکتی ہے کہ ski-jumping کے کھیل میں خواتین کے حوالے سے یہ فیصلہ کن عموعی یا تکنیکی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے۔

برف پر پھسلتے ہوئے بہت اونچی ڈھلوان سے کسی وادی میں طویل فاصلے تک چھلانگ لگانے کا سکی جمپنگ کہلانے والا کھیل سرمائی اولپمکس کا وہ واحد مقابلہ ہے جس کے ایونٹ کا انعقاد مردوں کے لئے تو کیا جاتا ہے مگر خواتین کو ابھی تک اس میں شامل نہیں کیا گیا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : مقبول ملک