1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈین الیکشن: ’عوام تبدیلی کے حق میں‘، قدامت پسند ہار گئے

عاطف بلوچ20 اکتوبر 2015

کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق اپوزیشن لبرل پارٹی نے قدامت پسند حکمران جماعت کو ہرا دیا۔ تقریباﹰ ایک عشرے تک اقتدار میں رہنے والے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے اپنی پارٹی کی شکست تسلیم کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gqq7
Kanada Parlamentswahlen Justin Trudeau
43 سالہ جسٹن ٹرُوڈو اب کینیڈا کے نئے وزیر اعظم کا منصب سنبھالیں گےتصویر: Reuters/C. Wattie

لبرل پارٹی کے رہنما جسٹن ٹرُوڈو نے اپنی جماعت کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے کہا، ’’کینیڈا کے عوام نے تبدیلی کا انتخاب کیا ہے ۔۔۔ ہم نے امید کے ساتھ خوف کو مات دے دی ہے۔ ہم نے سخت محنت سے مایوسی کو ہرا دیا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم نے اس نظریے کو رد کر دیا ہے کہ کینیڈا کے عوام کو بس تھوڑے کے ساتھ ہی مطمئن ہو جانا چاہیے۔‘‘ سابق وزیر اعظم پیئر ٹرُوڈو کے بڑے بیٹے جسٹِن ٹرُوڈو نے مزید کہا کہ مثبت سیاست کا انجام ہمیشہ بہتر ہی ہوتا ہے۔

جسٹن ٹرُوڈو نے قدامت پسند وزیر اعظم ہارپر کے دور اقتدار کی تعریف بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی جماعت کینیڈا کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرنے کی کوشش کرے گی۔ اعتدال پسند لبرل پارٹی نے انیس اکتوبر کو منعقد ہوئے پارلیمانی انتخابات میں 184 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ لبرل پارٹی کی اس قطعی اکثریت پر سیاسی ناقدین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن سے قبل اس طرح کے نتیجے کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔

کینیڈا میں اکثریتی حکومت سازی کے لیے 170 نشستوں کی ضرروت ہوتی ہے۔ قبل از الیکشن کرائے گئے کئی عوامی جائزوں کے مطابق یہ کہا جا رہا تھا کہ کسی بھی پارٹی کو قطعی اکثریت حاصل نہیں ہو سکی گی اور کینیڈا کی نئی حکومت ایک مخلوط حکومت ہو گی۔ الیکشن نتائج کے مطابق حکمران قدامت پسندوں کو 99 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ نیو ڈیموکریٹک پارٹی چوالیس نشستوں پر عوامی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

خبر رساں اداروں کے مطابق وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے 43 سالہ جسٹن ٹرُوڈو کو ٹیلی فون پر مبارکباد بھی دی۔ ان کی پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس غیر معمولی شکست پر چھپن سالہ ہارپر اب پارٹی کے سربراہ کے عہدے سے بھی الگ ہو رہے ہیں۔

Kanada Parlamentswahlen Stephen Harper
تقریبا ایک عشرے تک اقتدار میں رہنے والے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے اپنی پارٹی کی شکست تسلیم کر لی ہےتصویر: Reuters/M. Blinch

جسٹن ٹرُوڈو کی پارٹی کو 2011ء کے الیکشن میں صرف 36 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور یوں لبرل پارٹی نشستوں کے اعتبار سے ایوان میں تیسرے نمبر پر تھی۔ 2015ء کے انتخابات کے سلسلے میں انہوں نے اپنی طویل مہم میں ’حقیقی تبدیلی‘ کا نعرہ لگایا اور کہا تھا کہ کینیڈا کے عوام کے پاس جو کچھ بھی ہے، وہ اس سے زیادہ کے مستحق ہیں۔

سیاسی حلقوں نے بھی جسٹن ٹرُوڈو کی اس بڑی کامیابی کو ایک غیرمعمولی پیشرفت قرار دیا ہے۔ جسٹن ٹرُوڈو اب کینیڈا کے نئے وزیر اعظم کا منصب سنبھالیں گے۔ کینیڈا کی سیاسی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایوان میں تیسرے نمبر کی سیاسی جماعت نے قطعی اکثریت حاصل کی ہو۔ چھ مختلف ٹائم زونز میں منقسم کینیڈا کے پچیس ملین ووٹرز ان انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے۔