1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیوٹو پروٹوکول سے کینیڈا کی علیحدگی

13 دسمبر 2011

کینیڈا نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کیوٹو پروٹول سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ اوٹاوا حکومت اس بابت جلد ہی اقوام متحدہ کو مطلع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

https://p.dw.com/p/13Rlc
خلیج کروکر: کینیڈاتصویر: AP

کینیڈا کی علیحدگی کے اعلان سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے معاہدےکیوٹو پروٹوکول کے مجموعی تشخص کو سخت ٹھیس پہنچنے کا خطرہ ہے۔ کینیڈا کی علیحدگی کا اعلان وزیر ماحولیات پیٹر کینٹ کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ پیٹر کینٹ کے مطابق کینیڈا اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اس معاہدے سے لاتعلقی اختیار کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ کینیڈا کے لیے صنعتی اور اقتصادی مستقبل کی راہ متعین نہیں کرتا اور کینیڈا کو اپنے اہداف پورے نہ کرنے کی صورت میں مختلف حلقوں کی جانب سے بھاری ہرجانوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔

Peter Kent Regierungsminister Kanada Flash-Galerie
کینیڈا کے وزیر ماحولیات پیٹر کینٹتصویر: Enrique López M

کینیڈا کی جانب سے گزشتہ سال اعلان کیا گیا تھا کہ وہ کیوٹو پروٹوکول کے ساتھ نئی کمٹ منٹ رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ ایسا ہی اعلان جاپان اور روس بھی کر چکے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ کیوٹو پروٹوکول سن 1997میں جاپانی شہو کیوٹو میں منظور کیا گیا تھا اور کینیڈا اس سے علیحدگی اختیار کرنے والا پہلا ملک ہے۔ کینیڈین وزیر ماحولیات پیٹر کینٹ نے ملک کےسب بڑے شہر ٹورنٹو میں کیوٹو معاہدے کو ماضی کی دستاویز قراردیا۔

پیٹر کینٹ کا یہ کہنا تھا کہ یہ معاہدہ کاربن گیسوں کے اخراج اور آلودگی کا باعث بننے والے دنیا کے دو بڑے ممالک یعنی امریکہ اور چین کو اپنے دائرے میں لانے سے قاصر ہے اور ان کے بغیر یہ ایک قابل عمل معاہدہ نہیں ہو سکتا۔ کینیڈا کے وزیر ماحول کا مزید کہنا ہے کہ کیوٹو پروٹوکول کے اہداف نہ حاصل ہونے پر ان کے ملک کو مختلف مدوں میں چودہ ارب ڈالر کے قریب جرمانے اور ہرجانے ادا کرنے پڑتے، جو ہرکینیڈین خاندان سے سولہ سو ڈالر چھیننے کے برابر ہے اور ان کی حکومت ہتھیانے کے اس عمل کا حصہ نہیں بن سکتی۔

Stephen Harper
کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپرتصویر: AP

کینیڈا کی سابقہ لبرل حکومت نے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ پیٹر کینٹ نے اس وقت سابقہ حکومت پر تنقید بھی کی۔ ان کے مطابق اس علیحدگی کے بعد کینیڈا اپنی عوام کے لیے روزگار کے مزید مواقع بھی پیدا کر سکے گا۔ یہ اہم ہے کہ کینیڈا میں تیل کی صنعت مسلسل افزائش پا رہی ہے اور وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر اس انڈسٹری سے حاصل ہونے والے اقتصادی ثمرات سے ہاتھ نہیں دھونا چاہتے۔ کیوٹو پروٹوکول کی مدت اگلے سال ختم ہو جائے گی اور اس کی جگہ سن دو ہزار پندرہ تک ایک قابل عمل ٹریٹی کو سامنے لانا اہم ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں