1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گاڑی چلنی چاہئے، ’بجلی‘ بہت ہے

عاطف توقیر / افسر اعوان29 مئی 2009

دنیا بھر میں توانائی کے ایسے متبادل ذرائع پر کام ہورہا ہے جن سے فضا میں بڑھتی ہوئی سبز مکانی گیسوں کی مقدار میں کمی لائی جا سکے۔ اس حوالے سے برقی توانائی کو بطور ایندھن استعمال کرنے پرسب سے زیادہ کام ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/I0Gm
دنیا بھر میں بجلی سے چلنے والی کاروں کی دستیابی پر کام چل رہا ہےتصویر: AP

فضا میں سبز مکانی گیسوں میں اضافے کا ایک بڑا محرک گاڑیوں کو سمجھا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے برقی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کو متعارف کروایا جارہا ہے۔ تاہم ان گاڑیوں کا سب سے اہم مسئلہ یہ رہا ہے کہ ایسی گاڑیوں میں موجود بیٹریوں کو بار بار ری چارج کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے لہذا یہ صرف ایک خاص فاصلے تک ہی ساتھ دیتی ہیں۔ تاہم جاپان میں اب الیکٹریکل موٹرز کے لئے بیٹری سواپ سسٹم یا بیٹری کی تبدیلی کا نظام متارف کروایا جا رہا ہے۔ اس نظام کے تحت متخلف علاقوں میں موجود ایسے بیٹری ایکسچینج سٹیشن قائم کئے جائیں گے جو فوری طور پر گاڑی سے استعمال شدہ بیٹری نکال کر اس کی جگہ مکمل چارج شدہ بیٹری نصب کر دیں گے۔ اس طرح کسی جگہ رک کر بیٹری کے ری چارج ہونے کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

اس حوالے سے ایک جاپانی کمپنی بیٹر پلیس بت یوکوہاما میں اپنے اس نظام کو متعارف کروایا۔ یہ کمپنی اب مختلف جگہوں پر ایسے اسٹیشنز قائم کرے گی۔ کمپنی کے بانی سربراہ شائے آگاسی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ کارساز صنعت کی تاریخ میں یہ اقدام ایک سنگ میل کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ آگاسی کے مطابق گزشتہ ایک صدی سے کارساز صنعت پر موجود پیٹرولیم مصنوعات کی محتاجی کے سائے اب ہٹائے جا رہے ہیں۔

Japans Premier beim Aufladen der Batterie eines Elektroautos
بیٹری سے چلنے والی کاروں کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

ان خودکار بیٹری کی تبدیلی کے اسیٹشنز پر استعمال شدہ بیٹریز نکال کر اس کی جگہ چارجڈ بیٹریز نصب کرنے میں کسی پیٹرول اسٹیشن پر کھڑے ہو کر گاڑی میں ایندھن ڈلوانے سے بھی کم وقت خرچ ہو گا۔

اس سے قبل اسرائیل میں بھی اس وقت کئی پلگ ان چارجنگ اسٹیشنز قائم کئے جا چکے ہیں اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اسرائیل بھر میں اگلے دو برسوں کے دوران ان اسٹیشنز کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

اسی نظام کو ڈنمارک، آسٹریلیا، کیلی فورنیا اور ہوائی میں بھی متعارف کروایا جا رہا ہے۔ جہاں کمپنی مقامی حکومتوں کے تعاون سے ایسے اسٹیشن شروع کرے گی۔

یہ خودکاراسٹیشنز بالکل کار واش اسٹیشنز کی طرح ہیں۔ اسٹیشنز میں موجود روبوٹس کو ’ Shuttles ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ روبوٹ گاڑی اسٹیشن پر پہنچتے ہی خودبخود گاڑی میں موجود بیٹری کو نئی بیٹی سے تبدیل کر دیتے ہیں اور اس عمل کے دوران گاڑی میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو باہر نکلنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان ربورٹس کے پاس ہر قسم کی گاڑی کے لئے طرح طرح کی بیٹریاں موجود ہوں گی اور خودکار نظام گاڑی کے لئے صحیح بیٹری کا انتخاب کر کے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں اسے تبدیل کر دے گا۔

بیٹر پلیس کمپنی کے مطابق یہ نظام ابھی تجرباتی بنیادوں پر جاپان اور اسرائیل میں شروع کیا گیا ہے اور مستقبل میں اس میں مذید جدت لائی جائے گی۔