1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گروپ ٹوئنٹی فورم اور چانسلر میرکل کی توقعات

رپورٹ :عابد حسین ، ادارت: ندیم گِل19 ستمبر 2009

سترہ ستمبر سے بیس اہم اقتصادی ملکوں کا سربراہ اجلاس مالیاتی بحران اور پیدا شدہ اثرات کا جائزہ لینے کے لئے اِس سال کے دوران تیسری بار منعقد ہو رہا ہے۔ مالیاتی اداروں کے لئے سخت قوانین اِس میٹنگ کا اہم مو ضوع ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/JkNr
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: dpa

دنیا کے بیس اہم اقتصادی ملکوں کا سربراہ اجلاس آئندہ جمعرات سے امریکی شہر پٹس برگ میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں یورپی یونین نے اپنےبرسلز منعقدہ اجلاس میں ممکنہ بحث کے ایجنڈے کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔ اس اجلاس کے بعد جرمن دارالحکومت برلن میں چانسلر انگیلا میرکل نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی قوانین سن در ہزار دس میں لاگُو ہونے کے لئے تیار ہوجائیں گے۔

میرکل کا اِس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ مالیاتی منڈیوں کے لئے ابتدائی اصلاحاتی قوانین اگلے سال کے وسط تک تیار ہو جائیں گے۔ جرمن چانسلر مالیاتی بحران کے تناظر میں مالیاتی اداروں کے لئے سخت قوانین کے نفاذ کی حامی ہیں۔ اِس موقع پر اُنہوں نے جی ٹوئنٹی میں شریک ہونے والے سربراہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مثبت نتائج پیدا کرنے کی کوشش کریں تا کہ اپریل میں منعقدہ جی ٹوئنٹی اجلاس کے اقدامات کو آگے بڑھایا جا سکے ۔ اس سلسلے میں جرمن چانسلر کا مزید کہنا ہے کہ بینکوں کو منافع کی صورت میں خصرصی مالی مراعات اور مالی خسارے کے دنوں میں حکومتی مداخلت کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر قانونی مشورت کا سلسلہ جاری ہے تا کہ مناسب قانون مرتب کیا جا سکے۔ میرکل کے مطابق عالمی لیڈر بونسز اور دوسری مالی مراعات پر حساسیت کا شکار ہیں اور اُن کے خیال میں بے دریغ بونسز سے مالی اداروں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اِس سلسلے کم مدتی مالیاتی منفعت اور طویل مدتی منافع کے حوالے سے شرح بونسز کو تجویز کرنے کی بات مالیاتی قوانین مرتب کرنے والوں کے درمیان جاری ہے۔ فرانسیسی صدر نے پٹس برگ کانفرنس میں سخت قوانین کے حوالے سے مثبت بات سامنے نہ آنے پر کانفرنس سے واک آؤٹ کا بھی عندیہ دیا ہے۔

Merkel und Steinbrück bei G20 Gipfel in London Archivbild von April 2009
جرمن چانسلر اور جرمن وزیر خزانہ شٹائن بروکتصویر: AP

جرمن چانسلر میرکل نے اپنی پریس کانفرنس میں مالیاتی منڈیوں کے حوالے سے گلوبل ٹیکس کا بھی ذکر کیا۔ گلوبل ٹیکس امکاناً عالمی مالیاتی ترسیل پر عائد کیا جائے گا۔ اِس کا ابتدائی تصور جرمنی اور آسٹریا کا پیش کردہ ہے اور اِس کو برطانیہ اور فرانس کی تائید حاصل ہے۔ گلوبل ٹیکس کے نظریے کو برسلز میں یوپی یونین نے موضوع بحث بھی بنایا۔ جرمن وزیر خزانہ پیٹر شٹائن بروک کا خیال ہے کہ وہ پٹس برگ کے سربراہ اجلاس کے دوران گلوبل ٹیکس کا نظریہ پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن اُن کو یہ خدشہ بھی لاحق ہے کہ اِس کی بھرپور پذیرائی مشکل ہو سکتی ہے۔ یورپی یونین بھی اِس ٹیکس کے حوالے سے حمایت کا ارادہ نہیں رکھتی۔ یہ ٹیکس ٹوبن ٹیکس بھی کہلاتا ہے۔ ٹوبن ٹیکس امریکی ماہرِ معاشیات جیمز ٹوبن کی نام پر ہے۔

بڑے امریکی بینک لیہمن برادرز کے زوال کے بعد گروپ ٹوئنٹی کی یہ تیسری میٹنگ ہے۔ مالیاتی منڈیوں اور اداروں کے لئے قانون سازی کے حوالے سے لندن میں منعقدہ گروپ جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں شریک سربراہان کے درمیان اتفاقِ رائے پیدا ہوا تھا۔ سن دو ہزار نو میں گروپ ٹونٹی کے ملکوں کا یہ تیسرا اجلاس ہے۔