1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوئٹے مالا میں ستائیس افراد قتل

16 مئی 2011

میکسیکو کی سرحد سے ملحقہ گوئٹے مالا کے شمالی علاقے میں ستائیس افراد کی سر قلم لاشیں ملیں ہیں۔ پولیس کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث گروہ ان ہلاکتوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/11Ga7

یہ لاشیں سان آندریس کے ایک فارم پر پائی گئی ہیں۔ یہ علاقہ دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی سے پانچ سو کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ گوئٹے مالا پولیس کے ترجمان ڈونلڈ گونزالیس نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ سب کے سر قلم کیے گئے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں کب ہوئیں، ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا۔ میکسیکو کے ڈرگ کارٹیلز سے ان ہلاکتوں کا تعلق ثابت ہوا، تو گوئٹے مالا میں جرائم پیشہ گروہوں کے تعلق کے تناظر میں ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہو گا۔

پولیس کے سربراہ جیمی اوٹسن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اس واقعے کی زیادہ تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے گروپوں کے حوالے سے پولیس دو امکانات کو دیکھتے ہوئے تفتیش کر رہی ہے۔

ایک امکان اس واقعے میں میکسیکو کے گروپ لوس زیتاس کے ملوث ہونے کا ہے، جو لاطینی امریکہ کے راستے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی مارکیٹوں تک منشیات پہنچاتا ہے۔ دوسرے امکان کے مطابق ان ہلاکتوں کا تعلق ہفتہ کو قتل کی اس واردات سے ہو سکتا ہے، جس میں منشیات کے اسمگلر خواں خوسے لیون کے بھائی ہیرولڈو لارا لیون کو قتل کر دیا گیا تھا۔ خوسے لیون کو زیتاس گروہ نے 2008ء میں قتل کر دیا تھا۔

Karte Guatemala und Nachbarstaaten
لاطینی امریکہ میں قتل کی سب سے زیادہ وارداتیں گوئٹے مالا میں ہی ہوتی ہیںتصویر: DW/AP

خیال رہے کہ لاطینی امریکہ میں قتل کی سب سے زیادہ وارداتیں گوئٹے مالا میں ہی ہوتی ہیں۔ وہاں یومیہ اوسطاﹰ اٹھارہ افراد کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ زیادہ تر وارداتیں منشیات کے گروہوں سے جڑی ہوتی ہیں۔

نومبر 2008ء میں میکسیکو کی سرحد سے ملحقہ ایک اور علاقے میں بیس افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ گوئٹے مالا میں اٹھانوے فیصد وارداتوں میں انصاف نہیں ہو پاتا۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ نے گوئٹے مالا میں سزا سے استثنیٰ کے خلاف ایک کمیشن (سی آئی سی آئی جی) قائم کیا، جس نے 2007ء کے آخر میں کام کرنا شروع کیا۔

یہ کمیشن وہاں سنگین جرائم کی تفتیش اور ان کے حوالے سے مقدمے قائم کرنے کا کام کرتا ہے۔ اس کے تحت اب تک متعدد اعلیٰ سرکاری اہلکاروں اور سابق پولیس سربراہوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں