1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوسپل میوزک چرچ کے بعد اب چارٹس میں

2 اپریل 2010

ابھی تک گوسپل میوزک کو چرچ میں ہی سنا جاتا تھا۔ لیکن اب کینیا میں مذہبی نغمات چرچ کی چار دیواری سے نکل کر میوزیکل چارٹس کی زینت بن رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Mm8i
تصویر: AP

مذہبی موسیقی پرآئے دن نت نئے تجربات کئے جا رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں قوالی کو پاپ میوزک میں ملا کر پیش کرنے کا سہرا پاکستانی گلوکار نصرت فتح علی خان کے سر جاتا ہے۔ اسی طرح بھارت میں انوپ جلوٹا نے بھجن کو ایک نئے انداز سے پیش کیا۔ اب سے کچھ عرصہ قبل تک جو موسیقی آپ صرف کلیسا میں ہی سن سکتے تھے، اب وہ میوزیکل چارٹس میں بھی شامل ہونا شروع ہو گئی ہے۔

Gospel Chor
کینیا میں گوسپل میوزک کے ساتھ ہپ ہوپ اور ریگی کو ملایا جا رہا ہےتصویر: AP

گوسپل میوزک کو اب ریگی، ہپ ہوپ اور پوپ کے ساتھ ملا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ کینیا میں گوسپل میوزک کا یہ امتزاج بہت تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔

جمی گیٹ کینیا میں گوسپل موسیقی کے حوالے سے ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ان کےایک گیت کا نام ہے’Muhadhara‘ اوراس میں پیغام دیا گیا ہے کہ اس کے باوجود کہ خدا تمہیں مشکلات میں ڈالتا ہے، وہ سب کے لئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’Muhadhara کو اس طرح سے بیان کیا جا سکتا ہے کہ انسان کو اکثر ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے وہ بچنا چاہتا ہے۔ لوگ یہ بات سمجھتے ہیں اور یہ ان کی زندگی میں بھی اہم کردارادا کرتی ہے۔

جمی گیٹ وسپل میوزک کی مدد سے کینیا کے نوجوانوں کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے وہ ریگی، ہپ ہوپ میوزک میں مسیحی مذہبی پیغامات شامل کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خدا ایک نئی نسل کو بڑھنے کا موقع دے رہا ہے اورہم اپنے میوزک سے اس نسل کی مدد کررہے ہیں۔ کینیا میں اب اکثر ٹی وی پروگراموں میں گوسپل میوزک سننے کو ملتا ہے۔

اپنے پچھلے ایبلم کے ساتھ جمی چارٹس میں پہلی پوزیشن پر رہے۔ اس طرح کینیا میں گوسپل میوزک کی گونج کلیسا کے باہر بھی سنی جا رہی ہے۔ جمی کے میوزک پروڈیوسر روبرٹ کامانزی نے بتایا کہ یہ بات صرف چارٹس کی حد تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ گوسپل میوزک اب ڈسکوز میں بھی بجایا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مستقبل میں یہ میوزک اور بھی ترقی کرے گا۔ اسے اب کافی توجہ دی جاتی ہے اور بہتر طریقے سے پروڈیوس بھی کیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے یہ بہت تیزی سے مقبولیت پا رہا ہے۔

Der Living Gospel-Chor der Freien Evangelischen Gemeinde Schalksmühle (Schalksmühle, NRW)
ماہرین کہتے ہیں کہ موسیقی کے اس امتزاج سے نوجوانوں کو چرچ کی جانب مائل کرنے میں مدد ملے گیتصویر: Freie Evangelische Gemeinde Schalksmühle

کینیا کےچرچ میں گوسپل میوزک کے اس استعال کے حوالے سے اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ یعض لوگوں کاخیال ہے کہ یہ شیطان کا کام ہے توکچھ، جیسا کہ پادری ’ اسٹیو کوآئنے‘ اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ نوجوانوں کو چرچ کی طرف کھینچنے کا یہ ایک اچھا طریقہ ہے۔ پادری اسٹیو کوآئنے کے خیال میں آج کل کے نوجوان موسیقی کا بہت زیادہ اثر لیتے ہیں۔ وہ میوزک کو بہت پسند کرتے ہیں۔ اگرمیوزک کی طرزکو چرچ کے لئے استعمال کیا جائے تو نوجوانوں کو چرچ کی طرف مائل کیا جا سکتا ہے۔کینیا میں گوسپل میوزک کی چارٹس میں کامیابی اور ڈسکو میں بجائے جانے کے بعد بہت سے گروپس نے اپنی توجہ اس جانب مبذول کر لی ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : مقبول ملک