1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گولڈن راستہ اور نتن یاہو

25 مارچ 2010

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو واشنگٹن میں امریکی صدر اور دیگر رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد واپس اسرائیل جا چکے ہیں۔ نتن یاہو نے اپنے دورہ واشنگٹن کے اختتام پر اس تنازعے کے حل کے لئے ایک ایسے ’سنہری راستے‘ کا ذکر کیا

https://p.dw.com/p/McBF
اسرائیلی وزیر اعظم، امریکی کانگریس کی عمارت میںتصویر: AP

وزیر اعظم نتن یاہو نے امریکی دارالحکومت میں اپنے مذاکرات کے اختتام پر یہ امید ظاہر کی کہ اب مشرقی یروشلم میں نئی یہودی تعمیرات سے متعلق تنازعے کا ایک مصالحتی حل تلاش کر لیا جائے گا۔ واشنگٹن سے روانگی کے وقت ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے بنیامن نتن یاہو نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جمود کے شکار امن مذاکرات کی بحالی کے لئے ایک ’سنہری راستہ‘ اختیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان کے اس بیان پر امریکہ میں وائٹ ہاؤس کی طرف سے اب تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

واشنگٹن میں اپنے قیام کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے صدر باراک اوباما سے بھی ملاقات کی اور انہوں نے عین آخری وقت پر مشرق وسطیٰ کے لئے صدر اوباما کے خصوصی مندوب جارج مچل کے ساتھ بھی مذاکرات کئے۔

اسرائیلی سربراہ حکومت کے دورہ واشنگٹن کے دوران ان کی کس امریکی رہنما کے ساتھ کیا بات ہوئی، اس بارے میں امریکی اور اسرائیلی حکام مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے گزشتہ دورہ مشرق وسطیٰ کے موقع پر اسرائیل کا یہ اعلان، کہ وہ عرب اکثریتی آبادی والے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں، رامات شلومو نامی یہودی بستی میں سولہ سو نئے مکانات تعمیر کرے گا، اسرائیل اور اس کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ کے باہمی تعلقات میں ایسے بحران کا باعث بنا تھا، جو گزشتہ کئی عشروں میں دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔

NO FLASH Israels Ministerpräsident Benjamin Netanjahu in den USA 2010
اسرائیلی وزیر اعظم کی گاڑی امریکی صدر کی رہائش گاہ میں داخل ہوتے وقتتصویر: AP

امریکی صدر نے چند ہی روز قبل وزیر اعظم نتن یاہو کو اس لئے امریکہ کے دورے کی دعوت دی تھی کہ انہیں ایسے اقدامات پر آمادہ کیا جا سکے، جو فلسطینیوں اور اسرائیل کے مابین اعتماد کی فضا قائم کرنے میں مدد دے سکیں۔ اب مختلف خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان، کہ خطے میں امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے ایک ’سنہری راستہ‘ تلاش کر لیا گیا ہے، بہت معنی خیز ہے۔ اس لئے کہ انہوں نے اس کی تفصیلات بتائے بغیر یہ کہا کہ اس راستے پر چلتے ہوئے اسرائیلی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

دوسری طرف اسرائیلی اخبار Haaretz نے آج جمعرات کو اپنے آن لائن ایڈیشن میں لکھا کہ نتن یاہو کے بقول اسرائیل ایک ’سنہری راستہ‘ تلاش کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ مطلب یہ کہ ایسا کوئی غیر متوقع مصالحتی حل ابھی نکلا نہیں بلکہ اس کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

جو بائیڈن کے دورے کے دوران یہودی تعمیرات سے متعلق اسرائیلی اعلان کیوں کیا گیا۔ اس بارے میں یہودی لابی گروپ Jaystreet کےڈائریکٹر جیریمی بینامی کہتے ہیں کہ اگر یہ اعلان امریکہ کے منہ پر تھپڑ کے مترادف تھا تو وہ امید کرتے ہیں کہ اس سے امریکہ کی آنکھیں بھی کھل جائیں گی۔

بنیامن نتن یاہو نے واشنگٹن میں امریکی رہنماؤں کے ساتھ جو بھی بات چیت کی، خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم فلسطینیوں کے ساتھ اعتماد سازی کے کسی بھی اقدام کو اس وقت تک حتمی شکل نہیں دے سکتے تھے، جب تک کہ وہ اس بارے میں اپنی کابینہ کی حمایت بھی حاصل نہ کر لیں۔

رپورٹ: عصمت جبین

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں