1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوگل کروم، فائر فوکس سے آگے

2 دسمبر 2011

انٹرنیٹ براؤزرز کی جنگ میں معروف سرچ انجن گوگل کے تیار کردہ براؤزر ’کروم‘ نے فائر فوکس کو مات دے دی ہے۔ اب اس کا مقابلہ مائیکروسافٹ کے تیار کردہ دنیا کے معروف ترین براؤزر ’ایکسپلورر‘ سے ہے۔

https://p.dw.com/p/13LiQ
تصویر: picture-alliance/ dpa

انٹرنیٹ براؤزر کی حیثیت ایک دروازے کی سی ہے جس سے آپ انٹرنیٹ کی دنیا میں داخل ہوسکتے ہیں اور پھر دنیا بھر کی معلومات تک آپ کی رسائی ممکن ہوتی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں استعمال کیے جانے والے معروف براؤزرز میں مائیکروسافٹ کا ایکسپلورر، گوگل کا تیار کردہ براؤزر کروم، ایپل کمپنی کا تیار کردہ سفاری اور فائر فوکس براؤزرز شامل ہیں۔

ایک معروف مارکیٹ ریسرچ کمپنی StatCounter کی طرف سے جمعرات یکم دسمبر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نومبر کے اختتام تک گوگل کروم کا دنیا بھر میں مارکیٹ شیئر 25.69 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں فائرفوکس کا مارکیٹ شیئر 25.23  فیصد تھا۔ دوسری طرف مائیکروسافٹ کے انٹرنیٹ ایکسپلورر کا شیئر مزید کم ہو کر اب 40.63 فیصد تک آ گیا ہے۔

StatCounter کے چیف ایگزیکٹیو اودھان کُلن Aodhan Cullen کے مطابق :’’ گوگل کروم کے تیزی سے بڑھتے مارکیٹ شیئر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم بہت جلد مائیکروسافٹ کے ایکسپلورر اور کروم کے درمیان مقابلہ کی توقع کر سکتے ہیں۔‘‘

بل گیٹس انٹرنیٹ ایکسپلورر متعارف کراتے ہوئے
بل گیٹس انٹرنیٹ ایکسپلورر متعارف کراتے ہوئےتصویر: AP

معروف سرچ انجن گوگل نے اپنا کروم نامی براؤزر 2008ء میں متعارف کرایا تھا۔ نومبر 2009ء تک اس براؤزر کا مارکیٹ شیئر محض 4.66  فیصد  تھا۔

دوسری طرف انٹرنیٹ ایکسپلورر کی مانگ میں جو کبھی 90 فیصد صارفین کے زیر استعمال رہا ہے، گزشتہ کچھ برسوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ رواں برس یعنی 2011ء فروری میں یہ براؤزر محض 57 فیصد صارفین کے استعمال میں تھا جبکہ اس سے ایک برس  قبل ہی اس کے صارفین کی تعداد 62 فیصد تھی۔ رواں برس کے آغاز میں ایک ریسرچ  کمپنی نیٹ یپلیکیشنز کے اعداد وشمار کے مطابق موزیلا کے فائرفاکس کے پاس مارکیٹ کا 22 فیصد شیئر تھا جبکہ گُوگل کروم کے پاس 11 فیصد اور ایپل کمپنی کے براؤزر سفاری کے پاس محض 6.4 فیصد شیئر تھا۔

مائیکروسافٹ اس وقت اپنے نئے براؤزر یعنی ایکسپلورر 10 پر کام کر رہا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ ایکسپلورر کا یہ نیا ورژن بہت جلد باقاعدہ طور پر لانچ کر دیا جائے گا۔ مائیکروسافٹ کی طرف سے اپنے ایکسپلورر کا ورژن نائن مارچ 2011ء میں متعارف کروایا تھا۔ 

مائیکروسافٹ کا دعویٰ ہے کہ ایکسپلورر مائیکروسافٹ کی حریف کمپنیوں گوگل، موزیلا اور ایپل وغیرہ کے تیار کردہ انٹرنیٹ براؤزرز کے مقابلے میں نہ صرف تیز رفتار ہے بلکہ یہ زیادہ محفوظ اور استعمال میں آسان بھی ہے۔

نومبر میں فائرفوکس کا مارکیٹ شیئر 25.23 فیصد تھا
نومبر میں فائرفوکس کا مارکیٹ شیئر 25.23 فیصد تھا

مائیکروسافٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق IE9 کی لانچ کے چند گھنٹوں کے اندر اندر 40 ملین صارفین نے اس براؤزر کو ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔

دوسری طرف کمپیوٹر صارفین کی سکیورٹی کے حوالے سے ایکسپلورر کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے۔ رواں برس کے آغاز میں جرمن حکومت نے ویب صارفین کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے انٹرنیٹ ایکسپلورر کی بجائے کوئی دوسرا ویب براؤزر استعمال کریں۔ تاہم مائیکروسافٹ نے یہ الزام مسترد کر دیا تھا۔

جرمنی کے وفاقی دفتر برائے تحفظ معلومات کی جانب سے دی گئی وارننگ کے مطابق کمپیوٹر ہیکروں کے حملوں میں انٹرنیٹ ایکسپلورر کی سکیورٹی زیادہ بہتر نہیں ہے۔ بعد ازاں مائیکروسافٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس نے ہیکرز کے خلاف ایکسپلورر کے سکیورٹی پروٹیکشن سسٹم کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور اب وہ کوئی’سنجیدہ حملہ‘ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید