1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گیتا کا خاندان تو اس کا تھا ہی نہیں

مقبول ملک20 نومبر 2015

پاکستان میں ایک عشرے سے زائد عرصہ قیام کے بعد واپس بھارت لوٹنے والی گونگی اور بہری ہندو لڑکی گیتا کو ابھی تک اس کے گھر والے نہیں ملے اور جو خاندان اس کا سمجھا جا رہا تھا، ڈی این اے ٹیسٹ کے مطابق وہ اس کا تھا ہی نہیں۔

https://p.dw.com/p/1H9IK
Indien Ankunft Geeta In Neu-Delhi
تصویر: Reuters/A. Abidi

جمعہ بیس نومبر کے روز بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ گیتا، جو بارہ سال قبل قریب گیارہ برس کی عمر میں اپنے گھر والوں سے بچھڑ کر غلطی سے پاکستان پہنچ گئی تھی، ابھی چند ہفتے قبل ہی واپس بھارت بھیج دی گئی تھی اور اس کی واپسی پر پاکستان اور بھارت دونوں ہمسایہ ملکوں میں سماجی اور سیاسی حلقوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا تھا۔

بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم گیتا کی پاکستان میں قیام کے دوران کئی سال تک دیکھ بھال معروف سماجی شخصیت عبدالستار ایدھی اور ان کی اہلیہ بلقیس ایدھی نے کی تھی۔ پاکستانی اور بھارتی میڈیا میں تقریباﹰ یقین کے ساتھ کہا گیا تھا کہ بھارت واپسی پر حکام گیتا کی مدد کریں گے اور وہ اپنے اہل خانہ سے دوبارہ مل سکے گی۔

اب لیکن بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس وقت تئیس سالہ گیتا کے اس کے ممکنہ خاندان کے ساتھ دوبارہ ملاپ سے پہلے طبی ماہرین نے جو ڈی این اے ٹیسٹ کیے، ان کے نتائج کے مطابق گیتا اس خاندان کی لڑکی نہیں ہے، جس کے بارے میں یقین کی حد تک شبہ تھا۔

گیتا کو اکتوبر کے مہینے میں پاکستان سے واپس نئی دہلی بھیجا گیا تھا اور اس واقعے کی پاکستانی اور بھارتی میڈیا نے بڑی بھرپور کوریج کی تھی۔ لیکن آئی اے این ایس نامی نیوز ایجنسی نے جمعرات انیس نومبر کو رات گئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا، ’’مہاتو نام کے ایک بھارتی خاندان نے دعویٰ کیا تھا کہ گیتا اسی گھرانے کی فرد ہے اور گیتا کو بھی یہ یقین ہو گیا تھا کہ اس کے والدین کا تعلق اسی گھرانے سے ہے۔‘‘

تاہم وکاس سواروپ نے کہا، ’’مہاتو خاندان کے ارکان کے جو ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے، ان کے نتائج گزشتہ ہفتے ان کو فراہم کر دیے گئے۔ یہ ڈی این اے ٹیسٹ منفی رہا اور گیتا مہاتو خاندان کی لڑکی نہیں ہے۔‘‘

Indien Ankunft Geeta In Neu-Delhi
گیتا اس وقت بھارتی شہر اندور میں ایک سماجی رہائش گاہ میں مقیم ہے، جہاں وہ پیشہ ورانہ تربیت بھی حاصل کر رہی ہےتصویر: Picture alliance/AP Photo/S. Adil

آئی اے این ایس نے لکھا ہے کہ چند دیگر بھارتی خاندانوں نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ گیتا ان کے گھرانے کی لڑکی ہے۔ خارجہ امور کی ملکی وزارت کے ترجمان کے بقول اب گیتا کو ان دوسرے خاندانوں کی تصویریں دکھائی جائیں گی تاکہ اگر ممکن ہو تو وہ پہچان سکے کہ آیا وہی اس کے بچھڑے ہوئے اہل خانہ ہیں۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ گیتا اس وقت بھارتی شہر اندور میں ایک سماجی رہائش گاہ میں مقیم ہے، جہاں وہ پیشہ ورانہ تربیت بھی حاصل کر رہی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں