1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہاتھ کے اشاروں سے ریموٹ کنٹرول کا کام

18 اپریل 2010

جرمن سائنسدانوں کے مطابق کسی جادو گر کی انگلی یا چھڑی کی طرح بہت جلد آپ بھی اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے فاصلے پر موجود مختلف ایکویپمنٹ اور مشینوں کو ہدایات دے سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/MzKf
تصویر: AP GraphicsBank

آپ نے ’ہیری پوٹر‘ سیریز کے علاوہ بہت سی جادوئی فلموں میں دیکھا ہوگا کہ جادو گر اپنے ہاتھ یا چھڑی کے اشارے سے کئی کام انجام دیتے ہیں۔ لوگوں کو ہوا میں بلند کرنا ہو یا کسی بھی چیز کو ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ منتقل کرنا ہو، محض ہاتھ کا اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔ جرمن سائنسدانوں کے مطابق اب یہ کسی حد تک ممکن ہوگیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق ان کے تیار کردہ ’آئی پوائنٹ سسٹم‘ کی بدولت لوگ بغیر چھوئے محض اشاروں کی مدد سے ایک تھری ڈائمنشنل سکرین کو اطلاعات کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔

جرمنی کے فرانہوفر ہائنرش ہرٹز انسٹیٹیوٹ HHI کے محققین کے مطابق آئی پوائنٹ سسٹم کے ذریعے محض ملٹی میڈیا ایپلیکیشنز کو ہی نہیں بلکہ عام استعما ل کے دیگر آلات کو بھی کنٹرول کرسکتے ہیں۔ اور اس کے لئے آپ کو نہ تو تھری ڈی گلاسز کی ضرورت ہوگی اور نہ ہی ڈیٹا ٹرانسفر کرنے والے مخصوص دستانوں کی۔

کسی چیز کو چھوئے بغیر کنٹرول کرنا بہت سے مقامات اور حوالوں سے اہمیت کا حامل ہوتا ہے، مثال کے طور پر ایسی جگہوں پر جہاں صحت وصفائی یعنی ہائی جین کا مسئلہ ہو یا پھر جہاں کسی چیز کو چھونا ممکن ہی نہ ہو! مثلاﹰ طب کے شعبے میں، کچن میں یا پبلک مقامات پرHIکے محقق پال Chojeki کے مطابق آئی پوائنٹ سسٹم کا اہم ترین حصہ اشارے پہنچاننے والا آلہ ہے، جس کا سائز ایک عام کی بورڈ کے برابر ہے۔ اس آلے کو استعمال کنندہ کے سامنے چھت کے ساتھ لٹکایا جاسکتا ہے یا پھر سامنے میز پر بھی فکس کیا جاسکتا ہے۔ اس آلے میں لگے دو کیمرے رئیل ٹائم میں ہاتھوں اور انگلیوں کی حرکت کو ریکارڈ کرکے ایک کمپیوٹر کو منتقل کرتے ہیں۔

Remote Control Flash-Galerie
سپر ریموٹ کنٹرول بھی اب پرانا ہو گیا ہےتصویر: Anatole Serexhe

پال چوییکی کے مطابق دونوں انفراریڈ کیمرے ہاتھوں اور انگلیوں میں ایک ملی میٹر تک کی حرکت بھی بالکل درستگی کے ساتھ ریکارڈ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کیمروں سے حاصل شدہ معلومات کو HHI کا تیارکردہ ایک مخصوص سوفٹ ویئر پہلے سے طے شدہ کمپیوٹر کمانڈز میں تبدیل کردیتا ہے۔ چوییکی کے مطابق اس طرح کوئی بھی فرد بہت آسانی اور درستگی کے ساتھ سکرین پر موجود مختلف چیزوں کو حرکت دینے، گھمانے اور چھوٹا بڑا وغیرہ کرنے جیسے کام سرانجام دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف بٹنز کو آن یا آف کرنے کا کام بھی انجام دیا جاسکتا ہے۔

HHI کے محققین کے مطابق دونوں انفراریڈ کیمروں کو تھوڑے سے ترچھے زاویے پر مخصوص انداز سے نصب کرنے اور پھر خصوصی طور پر تیارکردہ کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے یہ ممکن ہوجاتا ہے کہ انگلیوں کی سہ جہتی یعنی تھری ڈائمنشنل حرکت کو ریکارڈ کرکے انہیں ان پٹ کمانڈز میں تبدیل کیا جاسکے۔

آئی پوائنٹ، انگلیوں کی دس مختلف حرکات کے علاوہ ہاتھوں کی بھی بہت سی حرکات کو پہچان سکتا ہے۔ ان میں سے ہر حرکت کو مختلف کام انجام دینے کے لئے ان پٹ کمانڈز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

فرانہوفر ہائنرش ہرٹز انسٹیٹیوٹ کے محقق چوییکی کے مطابق آئی پوائنٹ کنٹرول کمپیوٹر گیمز میں بھی حیرت انگیز تبدیلی لائے گا۔ گھروں اور دفتروں میں موجودہ ریموٹ کنٹرولز کی جگہ لینے کے علاوہ اسے بہت سے کچن ڈیوائسز کو چھوئے بغیر کنٹرول کیا جاسکے گا۔

آئی پوائنٹ گھریلو استعمال کے علاوہ شعبہ طب اور دیگر انٹرایکٹیو انفارمیشن سسٹمز میں بھی بہت مؤثر انداز میں استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ سائنسدانوں کے مطابق اس نظام کو پہلے سے موجود ان پٹ ڈیوائسز پر کئی لحاظ سے فوقیت حاصل ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: گوہر نذیر گیلانی