1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہاکی چیمپیئنز چیلنج ٹورنامنٹ کا آغاز ہو گیا

7 دسمبر 2009

آئندہ سال جرمنی میں کھیلی جانے والی چیمپیئنز ٹرافی کے لئے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کا آغاز ہو گیا ہے۔ پاکستان نے اپنے پول کا میچ جیت لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/KrU9
تصویر: picture-alliance/ dpa

ارجنٹائن کے شمالی شہر سالٹا میں ہاکی کے چیمپیئنز چیلنج ٹورنامنٹ کا آغاز ہو گیا ہے۔ اِس ٹورنامنٹ کو جیتنے والی ٹیم آئندہ سال جرمنی کے شہر مؤنش گلاڈباخ میں کھیلی جانے والی بتیسویں چیمپیئنز ٹرافی میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کرے گی۔ اِس ٹورنامنٹ میں عالمی درجہ بندی میں ساتویں سے پندرہویں پوزیشن کی ٹمیں حصہ لیتی ہے۔ ہاکی کھیل کے نگران عالمی ادارے نے اِس ٹورنامنٹ کی ابتداء سن دو ہزار ایک میں کی تھی۔ اِس کا انعقاد ہر دوسال بعد کیا جاتا ہے۔

سالٹا میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں ایسی ہیں جو آئندہ سال بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کھیلے جانے والے ہاکی ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کر چکی ہیں۔ اِن میں پاکستان بھی شامل ہے۔ ہاکی ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے والی ٹیموں میں بھارت کو بطور میزبان کھیلنے کا حق حاصل ہوا ہے۔ کینیڈا اور جنوبی افریقہ اپنے اپنے براعظموں کی چیمپیئن ٹیمیں ہیں۔ ارجنٹائن، نیوزی لینڈ اور پاکستان نے تین مختلف کوالیفائنگ ٹورنامنٹ جیتے تھے۔

Field Hockey World Cup in Moenchengladbach western Germany
پاکستان نے پہلے دن کا میچ جیت لیاتصویر: AP

سالٹا میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں پاکستان سب سے بہترین پوزیشن کی حامل ٹیم ہے اور اُس کی عالمی درجہ بندی میں پوزیشن ساتویں ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستانی ٹیم کی اصل قوت ریحان بٹ اور شکیل عباسی جیسے فارورڈ کھلاڑی ہیں لیکن ساتھ میں یہ اعتراض بھی کیا جا رہا ہے کہ اِن کی کارکردگی اب روبہ زوال ہے۔ سہیل عباس کی پنالٹی شارٹس کو گول میں تبدیل کرنے پر بھی پاکستانی ٹیم خاصا تکیہ کرتی ہے۔ پیرس کے شہر لیل میں ہونے والے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں سہیل عباس نے نو گول کئے تھے۔

سالٹا میں کھیلے جانے والے چیلنج کپ ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی شامل ہے جو عالمی درجہ بندی میں آٹھویں پوزیشن کی حامل ہے۔ اِس ٹورنامنٹ میں وہ خاصی خطرناک ٹیم تصور کی جا رہی ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں پنالٹی کارنر کے ماہر اینڈریو ہے ورڈ ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ سالٹا میں سہیل عباس اور اینڈریو ہے ورڈ کا مقابلہ ہو گا۔ نیوزی لینڈ کی ہاکی ٹیم میں بریڈلی شا اور ہیڈلی شا نامی بھائیوں کی جوڑی شامل نہیں ہے۔ دونوں بھائی کسی باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ وہ دونوں اپنی شاندار سٹک ورک کی مہارت کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتے ہیں۔

یورپی ملک بیلجیئم کی ٹیم عالمی رینکنگ میں نویں پوزیشن پر ہے۔ عالمی کپ کے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں اُسے ارجنٹائن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ قبل ازیں گمان یہی تھا کہ وہ ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کر سکتی ہے۔ بیلجیئم کی سابقہ ٹیم میں سے آٹھ بہترین کھلاڑی سالٹا اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔ اِس میں ٹیم کے کپتان Maxime Luycx بھی شامل ہیں۔ ایک نئی ٹیم کی پرفارمنس خاصی اہمیت کی حامل ہو گی۔ ارجنٹائن کی عالمی رینکنگ میں پوزیشن دسویں اور کینیڈا کی گیارہویں ہے۔ ارجنٹائن کی ٹیم اپنے ملک میں کوالیفائيگ ٹورنامنٹ جیت چکی ہے اور اس کے حوصلے بلند ہیں۔ کینیڈا کی ٹیم نے گزشتہ سال پین امریکن ہاکی ٹورنامنٹ جیت کر داد و تحسین حاصل کر رکھی ہے۔ کینیڈا کی ٹیم کی کارکردگی مسلسل بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ بھارتی ٹیم کی عالمی رینکنگ بارہوہیں ہے اور اِن دنوں وہ عمدہ کھیل پیش کر رہی ہے۔ بھارتی ٹیم کی سلیکشن کا حتمی مرحلہ بھی سالٹا میں مکمل کیا گیا ہے۔ بائیس کھلاڑیوں کو سالٹا میں تربیتی کیمپ میں رکھا گیا تھا۔ اِس ٹورنامنٹ میں بقیہ ٹیموں میں چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کی رینکنگ میں بہتری یقینی ہے۔ ٹیمیں دو گروپ میں تقسیم ہیں۔

پول اے: نیوزی لینڈ، بیلجیئم، بھارت اور چین

پول بی: پاکستان، ارجنٹائن، کینیڈا اور جنوبی افریقہ

چھ دسمبر کو کھیلے جانے والے میچوں میں پاکستان نے کینیڈا کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرایا۔ بیلجیئم نے چین کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دی۔ نیوزی لینڈ اور بھارت کا میچ دو دو گول سے برابر رہا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل