1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہسپانوی گراں پری: بٹن فاتح

عابد حسین10 مئی 2009

ہسپانوی گراں پری کے دوران دیکھا گیا کہ شائقین ماضی کی نسبت کم ٹریک تک پہنچے ہیں۔ اگر یہی رجحان غالب رہا تو مناکو سمیت دوسری یورپی فلارمولا ون کار ریس کے منتظمین کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔ جیسن بٹن اِس ریس کے فاتح ہیں۔

https://p.dw.com/p/HnIl
.ہسپانوی گراں پری کے فاتح : جینسن بٹنتصویر: AP

سالِ رواں کے دوران فارمولا ون موٹر ریس آسٹریلیا سے شروع ہو کر چین اور خلیجی صحراؤں سے گزرتی ہوئی اب یورپ پہنچ چکی ہے۔ سال کی پانچویں گراں پری کا سٹیج سجا تو ضرور لیکن شائقین کی تعداد کم ہونے پر تمام ڈرائیور شاکی ہیں۔ خاص طور سے ہسپانیہ کے سابق عالمی چیمپئن آلانسو کے مطابق رونو گاڑی کی خراب کارکردگی بھی ایک وجہ ہے لیکن منتظمین کے مطابق یہ عالمی مالیاتی بحران کے باعث ہے۔

ہسپانوی گراں پری کے ٹریک میں قائم سٹینڈ میں ایک لاکھ بتیس ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ پول پوزیشن کو دیکھنے صرف ساٹھ ہزار افراد موجود تھے۔ فائنل مرحلے میں بھی شائقین کے بغیر سٹینڈ دیکھنے کو ملے۔

Fernando Alonso siegt auf dem Nürburgring
سابقہ عالمی چیمپئن آلانسو نے پانچویں پوزیشن حاصل کی۔تصویر: AP

ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں میں لائی جانے والی تازہ تبدیلیوں کے بعد پریکٹس سیشنوں سے نکلتے ہوئے ریس میں شریک ہوئے۔ پول پوزیشن پر جینسن بٹن نے گزشتہ روز پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور آج ریس میں وہ سب سے آگے تھے۔ اِس پوزیشن کو برقرار رکھتے ہوئے برطانوی ڈرائیور جینسن بٹن نے سال کی چوتھی ریس میں کامیابی حاصل کی۔ وہ بران گاڑی کو چلا رہ تھے۔ بران گاڑی پر اُن کے ساتھی، برازیل کے ڈرائیور Barrichello کو دوسری پوزیشن حاصل ہوئی۔ تیسری پوزیشن ویبر کو ملی وہ ریڈ بُل ٹیم کے رکن ہیں۔ جرمن ڈرائیور سباسطیئن فیٹل کو چوتھی اور سابقہ عالمی جیمپئن آلانسو کو پانچواں مقام حاصل ہوا۔ یہ اُن کی سال رواں کی بہترین کارکردگی قرار دی جا سکتی ہے۔ دفاعی چیمپئن لوئیس ہملٹن کو اپنی دوست گلوکارہ Nicole Scherzinger کی موجودگی میں ہزیمت اٹھانا پڑی اور وہ نویں پوزیشن حاصل کر سکے۔

گزشتہ چار فارمولا ون ریس کے دوران فراری سمیت کچھ اہم گاڑیوں کی پرفارمنس معیار سے انتہائی زیادہ کم دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ صورت حال برقرار ہے۔ اِسی باعث دفاعی چیمپئن لوئیس ہملٹن ڈرائیور چیمپئن شپ میں ابھی تک بہت نیچے ہیں۔ یہی حال سابقہ نامی گرامی ٹاپ رینک ڈرائیوروں بشمول فلپ میسا اور آلانسو وغیرہ کا ہے۔ سردست برطانیہ کے جنسن بٹن ڈرائیور چیمپیئن شپ میں سر فہرست ہیں۔

Formel 1 Jenson Button und Rubens Barrichello
جینسن بٹن اپنے ساتھی Rubens Barrichello کے ہمراہتصویر: picture-alliance/dpa

ہسپانوی گراں پری کے لئے ٹریک بارسیلونا شہر میں واقع ہے۔ گزشتہ سال یہاں Kimi Raikkonen نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ہسپانوی گراں پری کے لئے ٹریک کتولونیا ٹریک یا بارسیلونا ٹریک بھی کہلاتا ہے۔ اِس کی کُل لمبائی پونے پانچ کلو میٹر کے قریب ہے اور ریس کے دوران چھیاسٹھ چکر مکمل کرنےہوتے ہیں۔ اِس طرح ڈرائیوروں کو تین سو چار کلو میٹر سے زائد فاصلہ طے کرنے کا ہدف عبور کرنا ہوتا ہے۔ اِس ٹریک کی تعمیر سن اُنیس سو اکانوے میں مکمل کی گئی تھی۔ ٹریک خاصا دلچسپ ہے۔ تنگ موڑوں کے علاوہ سیدھا راستہ بھی ہے تا کہ ڈرائیور اپنی گاڑی کو زیاندہ سے زیادہ سپیڈ دے سکیں۔ ہسپانوی گراں پری ٹریک کے ہر چکر کو مکمل کرنے میں ہر ڈرائیور کو سولہ مختلف النوعیٹ موڑ کاٹنے ہوتے ہیں۔

فارمولا ون کار ریس میں کئی تنازعات سر اٹھانے لگے ہیں۔ اب اِس کے نگران ادارے کی جانب سے سالانہ بنیادوں پر خرچ کی جانے والی رقم کا معیار مقرر کرنے پر جاپانی کار ساز ادار ٹویوٹا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ سن دو ہزار دس کے مقابلوں میں شاید شرکت نہ کریں۔ اِس سلسلے میں حتمی فیصلے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اگلے سال جن گاڑیوں نے شرکت کرنی ہے ان کو اِس ماہ کے آخر تک اپنی اطلاع تحریری طور پر پہنچانا ہے۔

دو ہفتوں بعد یعنی چوبیس مئی کو فارمولا ون کار ریس کی سب دلکش ریس شیڈیول ہے۔ یہ ریس خوبصورت یورپی ملک مناکو کے شہر میں ہوگی۔ مناکو میں شیڈیول ریس کو دیکھنے کے لئے شائقین دور دور سے آتے ہیں۔ مناکو ایک چھوٹا سا یورپی ملک ہے جس کے ساحلوں کو بحیرہ روم کی موجیں ٹکراتی ہیں۔ اِس کو تین اطراف سے فرانس نے گھیر رکھا ہے۔