1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہلمند میں خود کش کار بم حملہ: درجنوں افراد ہلاک، بیسیوں زخمی

مقبول ملک اے پی
22 جون 2017

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں ایک بینک کے باہر ملکی فوجیوں کے ایک ہجوم پر کیے گئے ایک خود کش کار بم حملے میں مختلف سرکاری ذرائع کے مطابق پچیس تک افراد ہلاک اور ساٹھ سے زیادہ زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/2fAWr
Afghanistan Selbstmordanschlag in Dschalalabad
تصویر: picture-alliance/AP Photo

یہ افغان فوجی ایک بینک کے باہر اپنی تنخواہیں لینے کے لیے جمع تھے۔ قندھار سے جمعرات بائیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ہلمند میں پولیس کے صوبائی سربراہ جنرل آغا نور نے بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور نے یہ بم دھماکا آج صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ میں کابل بینک نامی مالیاتی ادارے کی ایک مقامی شاخ کے باہر کیا۔

بم دھماکے کے وقت وہاں بہت سے افغان فوجی اپنی تنخواہیں لینے کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔ جنرل آغا نور نے تصدیق کی کہ اس حملے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ حملے کا نشانہ بننے والے فوجی عیدالفطر کے اسلامی تہوار سے قبل اس بینک سے اپنی تنخواہیں وصول کرنا چاہتے تھے۔

جوزجان میں افغان دستوں، داعش کے جنگجوؤں کے مابین شدید جھڑپیں

افغانستان میں پاکستانی قونصل خانے کے دو اہلکار لاپتہ

افغانستان میں ہزاروں امریکی فوجی تعینات کیے جانے کا امکان

ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں صحت سے متعلقہ امور کے ڈائریکٹر حاجی مولا داد توبہ گر نے تصدیق کی کہ اس کار بم حملے کے بعد شہر کے سرکاری ہسپتال میں جو لاشیں لائی گئیں، ان کی تعداد 25 تھی جب کہ زخمیوں کی تعداد کم از کم بھی 60 تھی۔

Kabul Bank Afghanistan
تصویر: AP

توبہ گر نے کہا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں سے بہت سے مریضوں کی حالت نازک ہے، اس لیے شدید خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اور زیادہ ہو جائے گی۔

اسی طرح لشکر گاہ میں ایک حکومتی ترجمان نے بتایا کہ اس بم حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

جنوبی افغانستان کا صوبہ ہلمند طالبان عسکریت پسندوں کا ایک مضبوط گڑھ ہے اور اس صوبے کا قریب 80 فیصد حصہ طالبان ہی کے کنٹرول میں ہے۔ طالبان اپنے حملوں میں اکثر بینکوں اور مالیاتی مراکز کا انتخاب اس لیے کرتے ہیں کہ وہاں اپنی تنخواہیں وصول کرنے کے لیے آنے والے فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور سرکاری ملازمین کو نشانہ بنا سکیں۔

تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق ہلمند کے گورنر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس خود کش کار بم حملے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 29 ہو گئی ہے اور ہلاک شدگان میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔