1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرست سرکاری ملازمین کے حقوق: نیا قانون

13 اکتوبر 2010

جرمنی میں آئندہ ایسے ہم جنس پرست سرکاری ملازمین کو، جنہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنی پارٹنر شپ کا باقاعدہ اندراج کروا رکھا ہے، مخالف جنس کے شادی شدی جوڑوں کے برابر قانونی حقوق اور مراعات حاصل ہو سکیں گی۔

https://p.dw.com/p/Pdfo
کولون میں اس سال جولائی میں ’گے گیمز‘ کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: Andreas Lindemann

اس بارے میں وفاقی دارالحکومت برلن میں ایک فیصلہ ملکی کابینہ کے ایک اجلاس میں بدھ کے روز کیا گیا۔ اس فیصلے کے مطابق ہم جنس پرست سرکاری ملازمین اور ان کے ساتھی مردوں اور خواتین پر مساوی حقوق سے متعلق نئے قانون کا اطلاق صرف گورنمنٹ سروس لاء کی حد تک ہو گا۔

یہ مراعات ایسے سرکاری اہلکاروں کی ذات اور شہری حقوق سے متعلق روزمرہ زندگی میں ہر طرح کی صورت حال کا احاطہ نہیں کریں گی۔ اس سلسلے میں حکومت نے جو مسودہء قانون تیار کیا ہے، اس کے لئے ملکی پارلیمان کی طرف سے منظوری لازمی ہو گی، جو ابھی باقی ہے۔

BdT Amsterdams Schwulen-Parade Hochzeit
ہالینڈ میں دو ہم جنس پرست مردوں کی شادی، فائل فوٹوتصویر: AP

جرمنی میں ان سرکاری ملازمین کو، جنہوں نے اپنے ہم جنس پرست ہونے کی صورت میں اگر اپنی سول پارٹنرشپ باقاعدہ رجسٹر بھی کروا رکھی ہو، ابھی تک ہیلتھ انشورنس، پینشن اور خاندان کی سطح پر ملنے والی وہ مراعات حاصل نہیں ہیں، جو عام شادی شدہ جوڑروں کے لئے لازمی سی بات ہیں۔

مجوزہ قانون کی رو سے کسی ہم جنس پرست جوڑے میں شامل ایک شہری کے طور پر اگر کسی موجودہ یا سابقہ سرکاری ملازم کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس کے پارٹنر کو آئندہ اسی طرح اس کی پینشن مل سکے گی، جیسے انتقال کر جانے والے کسی دوسرے مرد یا خاتون سرکاری اہلکار کی بیوہ یا اس کے اکیلے رہ جانے والے شوہر کو ملتی ہے۔

Gay Parade Moskau 2009
دوہزار نو میں ماسکو میں ہونے والی ہم جنس پرستوں کی ایک پریڈ کا منظرتصویر: AP

پارلیمانی منظوری کی صورت میں اس نئے قانون کا اطلاق ماضی میں یکم جنوری 2009 سے ہو گا۔ کابینہ کی طرف سے منظوری کے بعد برلن میں کہا گیا کہ اس نئے قانون کا مقصد سرکاری ملازمتیں کرنے والے ہم جنس پرست شہریوں کو حاصل قانونی حقوق میں اضافہ کرنا ہے۔

ماحول پسندوں کی گرین پارٹی نے اس نئے مسودہء قانون کی منظوری کو ایک نیم دلانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ گرین پارٹی کے کئی سیاستدانوں کا مطالبہ ہے کہ اس قانون کا اطلاق یکم جنوری 2009 کے بجائے اس سے بھی کئی سال پہلے دسمبر 2003 سے ہونا چاہئے۔

جرمنی میں کئی سیاسی حلقوں کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ شادی شدہ جوڑوں کے مقابلے میں ہم جنس پرست افراد کے ساتھ ’’انکم ٹیکس کے معاملے میں ہونے والی ناانصافی‘‘ بھی ختم ہونی چاہئے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں