1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم نے غالباً غلط شخص کو پکڑا ہے، جرمن حکام

20 دسمبر 2016

جرمن پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ برلن حملے کے تناظر میں اس نے غلط شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اخبار ڈی ویلٹ کے مطابق پولیس حکام نے ایک غلط شخص کو گرفتار کیا تھا اور اب تحقیقات نے ایک نیا موڑ اختیار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Uabd
Deutschland Neun Tote und viele Verletzte auf Berliner Weihnachtsmarkt
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

برلن پولیس کے سربراہ نے بتایا ہے کہ  ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ زیر حراست شخص ہی حملے میں استعمال ہونے والے ٹرک کا ڈرائیور تھا۔ اخبار کے مطابق  پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اصل حملہ آور ابھی تک مفرور ہے اور مسلح ہونے کی وجہ سے وہ مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ابھی تک مختلف جرمن ذرائع یہ خبر دے رہے تھے کہ کرسمس مارکیٹ پر ٹرک کے ذریعے حملہ کرنے والا  ایک پاکستانی تارک وطن ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا تھا کہ مبینہ حملہ آور کا نام نوید ہے اور اُس کی عمر تئیس برس ہے۔ مشتبہ ملزم کا خاندانی نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اس شخص کے مزید دو فرضی نام بھی تھے۔ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ نوید اس سال فروری میں بطور مہاجر جرمنی آیا تھا اور چھوٹے موٹے جرائم کی وجہ سے پولیس اسے جانتی بھی تھی۔ وہ برلن کے ٹیمپل ہوف نامی متروک ہوائی اڈے پر قائم مہاجرین کے ایک مرکز میں رہ رہا تھا۔ اس واقعے میں پیر کی رات بارہ افراد ہلاک اور اڑتالیس زخمی ہوئے۔

Deutschland Merkel Statement zum Anschlag in Berlin
یہ برداشت کرنا اور بھی مشکل ہو گا، جب اس بات کی تصدیق ہو جائے گی کہ حملہ آور ایک ایسا شخص ہے، جس نے جرمنی میں تحفظ اور پناہ کی درخواست دے رکھی تھی، میرکلتصویر: Reuters/H. Hanschke

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ جرمنی برلن کے پُرتشدد واقعے سے خوف زدہ نہیں ہو گا اور نہ ہی اپنے آزادانہ طرزِ زندگی کو ترک کرے گا۔ میرکل کے بقول اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ برے لوگوں کا خوف ہمیں مفلوج کر کے رکھ دے۔ میرکل نے اسے انتہائی کڑا وقت قرار دیا۔ میرکل کے مطابق یہ برداشت کرنا اور بھی مشکل ہو گا، جب اس بات کی تصدیق ہو جائے گی کہ حملہ آور ایک ایسا شخص ہے، جس نے جرمنی میں تحفظ اور پناہ کی درخواست دے رکھی تھی۔ جرمن چانسلر کے مطابق اگر ایسا ہوا تو یہ بہت ہی ناخوشگوار ہو گا۔ میرکل نے مزید کہا کہ اس واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

دوسری جانب برلن میں حملے کے باوجود ملک بھر میں کرسمس مارکیٹیں کھلی رہیں گی۔ جرمن حکام کے مطابق یہ فیصلہ داخلہ امور کے وفاقی اور صوبائی وُزراء کے مابین ہونے والی ایک ٹیلیفونک گفتگو کے بعد کیا گیا۔ اس دوران سلامتی کے اقدامات کوبھی مزید سخت بنایا جائے گا۔ اس تناظر میں جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے کہا کہ اس حملے کے پس منظر اور حملہ آور کے محرکات کے بارے میں آگے چل  کر ہمیں جو کچھ بھی معلوم ہو، اُس سے قطعِ نظر یہ بات یقینی ہے کہ کوئی ہم سے ہمارا آزادانہ طرزِ زندگی نہیں چھین سکے گا۔

گزشتہ رات برلن کی ایک کرسمس مارکیٹ میں لگے اسٹالز پر ٹرک چڑھانے کی کارروائی بظاہر دانستہ کی گئی۔ اس حملے کی تفتیش میں دہشت گردی کا عنصر بھی شامل کر لیا گیا ہے۔