1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہونڈوراس میں سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ

29 ستمبر 2009

وسطی امریکی ملک ہونڈوراس میں سیاسی بے چینی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ عبوری حکومت نے سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ دوسری جانب معزول صدر سیلایا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اپنی ملک کی سیاسی صورتحال کا احاطہ کیا۔

https://p.dw.com/p/Jsnm
ہونڈوراس میں کشیدگی اور بے چینی میں اضافہتصویر: AP

معزول صدر سیلایا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےموبائل فون کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک آمریت کے چنگل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ریاستون کی تنظیم OAS ان کے ملک کے سیاسی بحران کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو ملک میں پہلے سے موجود افرتفری میں مزید اضافہ ہو گا۔

دریں اثناء امریکی ریاستوں کی تنظیم OAS کے لئے اعلیٰ امریکی سفارت کار لوئس ایمسیلم نے کہا ہے کہ امریکہ نے سیلایا سے ہونڈوراس میں سیاسی کشیدگی کے باعث وطن واپس نہ جانے کی درخواست کی تھی۔ معزول صدر سیلایا دارالحکومت تیگوسی گالپا میں گزشتہ پیر سے وطن واپس پہنچنے کے بعد سے برازیلی ایمبیسی میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سنبھالنے والی عبوری حکومت نے ہونڈوراس میں ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے چند بنیادی شہری حقوق معطل کر دئے ہیں تاہم ان کی بحالی پر غور بھی جاری ہے۔ کل دو نشریاتی اداروں پر چھاپے مار کر انہیں بند کر دیا گیا۔ ان اداروں میں ایک ٹی وی چینل اورایک ریڈیو اسٹیشن شامل ہے۔ ان اداروں پرالزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ معزول صدرسیلایا کی حمایت کررہے ہیں اورعوام میں بے چینی پیدا کرنے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ سیلایا کے حامیوں اورسیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔

Honduras` Präsident Manuel Zelaya
معزول صدر سیلایا برازیلی سفارت خانے میں پناہ لئے ہوئے ہیںتصویر: AP

صدر سیلایا پچھلے ہفتے ڈرامائی طور پر وطن واپس پہنچے تھے اور انہوں نے برازیلی سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔ ہونڈوراس کی عبوری حکومت نے برازیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوری طور پر سیلایا کو ان کے حوالے کرے ورنہ برازیل ایمبیسی کا سفارتی درجہ ختم کر دیا جائے گا۔ عبوری حکومت نے برازیل کو اس حوالے سے دس روز کی مہلت دی ہے۔ برازیلی صدر نے اس الٹی میٹم کو رد کرتے ہوئے اسے باغیوں کا مطالبہ قرار دیا ہے۔

عبوری حکومت کا الزام ہے کہ صدر سیلایا ملکی آئین میں تبدیلی کر کے دوسری مرتبہ صدر بننے کی راہ میں رکاوٹ دور کرنا چاہتے تھے۔ ہونڈوراس کے آئین کے مطابق کوئی شخص صرف ایک مرتبہ صدارتی عہدے پر فائز ہو سکتا ہے۔ صدرسیلایا ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

ابھی دو دِن قبل ہی معزول صدر سیلایا نے اپنے حامیوں کو ہدایت کی کہ وہ حتمی مقابلے کے لئے نکل کھڑے ہوں تا کہ عبوری حکومت معزول صدر کی مقبولیت کا احساس کر سکے۔ سیلایا نے ملک کے کسانوں، مزدوروں اورپارٹی کارکنوں کو برازیلی سفارت خانے سے پیغام جاری کیا ہے کہ وہ دارالحکومت پہنچنا شروع کردیں۔

اِس کے علاوہ عبوری حکومت نے امریکی ملکوں کی تنظیم OAS کے پانچ اہم عہدے داروں کو دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر چھ گھنٹے تک روکنے کے بعد چار کو بے دخل کردیا اور ایک کو ہونڈوراس میں قدم رکھنے کی اجازت دی گئی۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عابد حسین