1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہونڈوراس کی کانگریس: سیلایا کے حق میں نہیں

3 دسمبر 2009

ہونڈوراس کے معزول صدر مانویل سیلایا کی بحالی کے سلسلے میں ملکی پارلیمان، کانگریس میں قرارداد پیش کی گئی جس کو ایوان نے مسترد کردیا گیا۔

https://p.dw.com/p/KpIu
مانویل سیلایاتصویر: AP

وسطی امریکی ملک ہونڈوراس کی پارلیمنٹ نے معزول صدر سیلایا کی بحالی کی قرارداد کو قلیل اکثریت سے مسترد کردیا گیا ہے۔ ہونڈوراس کی پارلیمنٹ کانگریس کہلاتی ہے۔ خصوصی اجلاس میں موجود اراکین نے سیلایا کی بحالی کے معاملے پر چھ گھنٹوں تک بحث جاری رکھی۔ بعد میں ووٹنگ میں پینسٹھ اراکین نے اِس کی مخالفت میں ووٹ ڈالا اور ایوان میں موجود نو اراکین نے سیلایا کی منصب صدارت پر بحالی کے حق میں اپنا ووٹ ڈالا۔ کانگریس کے اجلاس میں اراکین نے فوجی بغاوت اور سیلایا کو پھرپور انداز میں سیاسی تعطل پیدا کرنے پر ہدف تنقید بنایا۔

Honduras / Porfirio Lobo
نو منتخب صدر لوبو: الیکشن کے بعدتصویر: AP

ہونڈوراس کی کانگریس میں بحالی کی قرارداد پر بحث سے قبل ایک مقامی ریڈیو گلوبوسے بات کرتے ہوئے معزول صدر سیلایا نے کہا ہے کہ اُن کے ملک کی پارلیمنٹ مجاز ادارہ نہیں کہ کہ وہ اُن کی بحالی کے حق یا مخالفت کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کرے۔

ہونڈوراس کی کانگریس، قرارداد سے قبل ہی تقسیم ہو چکی تھی۔ سیلایا کی لبرل پارٹی کو بظاہر ایوان میں اکثریت حاصل ہے لیکن اُن کے حامی اراکین فوجی بغاوت اور پھر رابیرٹو میشیلیٹی کی حمایت میں تقسیم ہیں۔ جب کہ اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی نے پہلے ہی سیلایا کی بحالی کی قرارداد کی پارلیمنٹ میں مخالفت کا اعلان کیا تھا۔ اجلاس سے قبل اندازہ لگایا گیا تھا کہ نوے کے قریب اراکین سیلایا کی بحالی کی مخالفت کریں گے مگر یہ درست ثابت نہیں ہوا۔ نئے منتخب ہونے والے صدر لوبو بھی بغاوت کے حامیوں میں سے ہیں۔

Honduras / Roberto Micheletti / Präsidentenwahl
عبوری حکومت کے سربراہ میشیلیٹی: فائل فوٹوتصویر: AP

دستور میں ترمیم کے مسئلے پر کانگریس پہلے بھی سیلایا کی مخالفت کرچکی ہے۔ فوج اور سپریم کورٹ بھی اُس دستوری پیکج کا مخالف تھا جو مانویل سیلایا متعارف کروانا چاہتے تھے۔ اِسی پیکج کے نتیجے میں سیلایا کو اٹھائیس جون کی فوجی بغاوت اور ملکی بدری کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ اکیس ستمبر سے تیگوسی گلپا میں قائم برازیل کے سفلارت خانے میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ صدارتی الیکشن اوراب کانگریس میں سیلایا کی بحالی کی قرارداد کا مسترد ہونا بظاہر سیاسی تعطل کا خاتمہ دکھائی دیتا ہے لیکن اِس سارے عمل کو وسطی امریکی خطے کے دوسرے ممالک تسلیم نہیں کریں گے اور جب تک یہ خارجی صورت حال قائم ہے تب تک اندرون ہونڈوراس میں سیاسی کشیدگی میں کمی کا امکان کم ہے۔ وسطی امریکی ملک پہلے ہی انتیس نومبر کے انتخابی عمل کو مسترد کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

دوسری جانب انتیس نومبر کے صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے نیشنل پارٹی کے امیدوار لوبو اگلے سال جنوری کی ستائیس تاریخ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ اِس قرارداد کے مسترد ہونے کے بعد اب عبوری حکومت کے نگران میشیلیٹی اُس وقت تک ملک کے صدر رہیں گے۔ امریکہ کی جانب سے صدارتی الیکشن کے نتائج کو تسلیم کرنے کا بیان سامنے آیا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: کشور مصطفیٰ