1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہونڈوراس کے معزول صدر سیلایا پھرجلا وطن

28 جنوری 2010

ہونڈوراس کی سیاسی صورتِ حال میں ایک بار پھر ڈرامائی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ معزول صدر مانوئل سیلایا نے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/Lj34
معزول صدر مانوئل سیلایاتصویر: AP

سیلایا خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر کے ڈومینیکن ریپبلک پہنچ گئے ہیں۔ ان کی اپنے ملک سے روانگی حکومت اور معزول صدر کے درمیان ایک سیاسی سمجھوتے کا نیتجہ معلوم ہوتی ہے، جس کا مقصد جنوبی امریکہ کہ اس ملک میں سیاسی مفاہمت کا عمل شروع کرنا ہے۔

2006ء میں منتخب ہونے والے صدر مانوئل سیلایا کو گزشتہ سال 28 جون کو ایک فوجی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے ہٹا کرجبری طور پر کوسٹا ریکا بھیج دیا گیا تھا۔ امریکہ سمیت کئی ممالک نے اس فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی تھی جب کہ امریکی ریاستوں کی تنظیم OAS نے ہونڈوراس کی رکنیت بھی معطل کردی تھی۔ تاہم اُسی سال21 ستمبر کو خفیہ طور پر ملک میں داخل ہونے کے بعد معزول صدر نے برازیل کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔

Honduras Präsident Porfirio Lobo Honduras Coup Tegucigalpa
ہونڈوراس کے نومنتخب صدر صدرپورفی ریولوبوتصویر: AP

سیلایا نے جلاوطنی کا فیصلہ ہونڈوراس میں نئے صدرPorfirio Lobo کے حلف اٹھانے کے بعد کیا، جنہوں نے اُنہیں ڈومینیکن ریپبلک جانے کا محفوظ راستہ فراہم کیا۔ معزول صدر کے خلاف بغاوت کے بعد گزشتہ سال نومبرمیں عام انتخابات کرائے گئے، جس میں Porfirio Lobo کامیاب قرار پائے تھے۔ نئے صدر کی حلف برداری کی تقریب ملکی آئین کے مطابق بدھ کو ہونڈوراس کے دارالحکومت تیگوسی گالپا میں ہوئی۔ اس تقریب میں کولمبیا، تائیوان، ڈومینیکن ریپبلک، پانامہ اور امریکہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ تاہم سیلایا کے اقتدار کے خاتمے کے بعد بننے والی عبوری حکومت کے سربراہ رابرٹو میشیلیٹی اس تقریب میں موجود نہیں تھے۔

Porfirio Lobo نے عہدہِ صدارت سنھبالنے کے بعد ان فوجیوں، سیاست دانوں اورمنصفین کی عام معافی کا بھی اعلان کیا جنہوں نے فوجی بغاوت کو ممکن بنایا تھا۔ اس موقع پر نو منتخب صدر نے کہا ملک اپنی تاریخ کے برترین بحران سے نکل رہا ہے اور یہ کہ ہونڈوراس کو اتحاد کی ضرورت ہے۔

نائب سیکریڑی خارجہ برائے مغربی نصف کرہ ارض Arturo Valenzuela نے ہونڈوراس کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اب صیح سمت میں جارہا ہے۔ تاہم امریکی انتظامیہ نے ابھی تک ہونڈوراس کی امداد بحال کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نو منتحب صدر لوبو نے درخواست کی ہے کہ OAS کی طرف سے ہونڈوراس کی معطل شدہ رکنیت کو بحال کرانے میں امریکہ اپنا کردار ادا کرے۔ ماہرین کے مطابق امریکہ کو یہ دیکھنا ہے کہ کس طرح وہ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ہونڈوراس کی رکنیت بحال کراسکتا ہے۔ دوسری طرف OAS نے کہا ہے کہ وہ بحالی کے مسئلے پر ایک وفد ہونڈوراس بھیجے گی تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: عاطف بلوچ