1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہو ژیا کی رہائی پر یورپی یونین کا ردعمل

27 جون 2011

چینی وزیر اعظم کے دورہٴ یورپ کے موقع پر معروف سماجی کارکن اور حکومت کے ناقد ہو ژیا کو رہائی کو تجزیہ کار خاصی اہمیت دے رہے ہیں۔۔ ان کی رہائی پر یورپی یونین کا خاص طور پر محتاط رد عمل سامنے آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11jvY
ہو ژیا اپنی بیوی کے ہمراہتصویر: dapd

یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے ہو ژیا کی رہائی کو انتہائی اہم قرار دیتے کہا کہ اگلے دنوں میں دیکھا جائے گا کہ حکومت ان کے ساتھ کس انداز کا برتاؤ روا رکھے گی۔ اسی طرح یورپی پارلیمنٹ کے صدر جیرزی بوزیک کا کہنا ہےکہ ہو ژیا سمیت حراستی مراکز سے رہا ہونے والے تمام دیگر افراد کو روزانہ کے معمولات بغیر کسی روک ٹوک کے ادا کرنے کی اجازت بخیر تاخیر ملنی چاہیے۔

ہو ژیا کی اہلیہ زینگ ژینیان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ وہ اپنے شوہر کی رہائی پر بہت خوش ضرور ہیں لیکن ان کی صحت کی فکر لاحق ہےکیونکہ وہ جگر کے پرانے مریض ہیں۔ ہو ژیا کو لیور سیروسس کا مرض لاحق ہے۔

China Menschenrechte Freilassung Hu Jia Flash-Galerie
ہو ژیا کی رہائی پر یورپی یونین نے محتاط ردعمل ظاہر کیا ہےتصویر: picture alliance / dpa

یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران چینی حکومت نے سخت لب و لہجے کے آرٹسٹ Ai Weiwei کو رہا کیا تھا۔ دونوں افراد اپنے اپنے گھروں پر خاموشی کے ساتھ مقیم ہیں اور مسلسل ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سن 2008 میں یورپی پارلیمنٹ نے ہو ژیا کو انسانی حقوق کے اعلیٰ سخاروف پرائز سے بھی نوازا تھا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ناقدین کی رہائی کو چینی وزیر اعظم وین جیا باؤ کے یورپی دورے کے ساتھ نتھی کیا جا سکتا ہے۔ وہ آج پیر کے روز جرمن دارالحکومت برلن پہنچ رہے ہیں۔

سن 2007 میں ہو ژیا نے ایک خط میں تحریر کیا تھا کہ اس ملک میں اولمپک کھیل منعقد ہو رہے ہیں، جہاں انتخابات کا انعقاد نہیں ہوتا، مذہبی آزادی نہیں اور خفیہ پولیس کی نگرانی میں جبر اور تشدد کے علاوہ امتیازی سلوک کی پالیسی پر عمل ہو رہا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں