1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہو گو شاویزنے سفارتکار دوبارہ کولمبیا بھیج دئے

8 اگست 2009

وینیزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے اپنے سفارت کاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ دوبارہ کولمبیا چلے جائیں۔ چاویز نے چند روز قبل کولمبیا سے اپنے سفارت کار بلا لئے تھے۔

https://p.dw.com/p/J6C0
وینیزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے کولمبین صدر الوارو یورائب کو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر کھلی تنقید کا نشانہ بنایاتصویر: AP

امریکہ پر مستقل تنقید کرنے والے ہوگو شاویز نے کولمبیا کی جانب سے امریکہ کو اپنی سرزمین پر فوجی دستے بڑھانے کی اجازت دینے پر احتجاجا اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا تھا۔

جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب کولمبیا کے بائیں بازو کے ایک وفد سے ایک طویل میٹنگ کے بعد ہوگو شاویز کی جانب سے یہ غیر متوقع فیصلہ سامنے آیا۔

لاطینی امریکہ کی دو اہم ریاستوں وینیزویلا اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات میں اس وقت کشیدگی پیدا ہو ئی تھی، جب کولمبیا اور امریکہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدہ طے پایا تھا۔ وینیزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے کولمبین صدر الوارو یورائب کو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر کھلی تنقید کا نشانہ بنایا۔ شاویز کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے صدر یورائب نے شاویز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کولمبیا کی باغی مارکسی تنظیم FARC کی عسکری مدد کر رہے ہیں۔

واشنگٹن اور بگوٹا کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے کی رو سے کولمبیا نے امریکہ کو اپنے ملک میں آٹھ فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ شاویز کا دعوٰی ہے کہ کولمبیا کے اڈوں کا استعمال کرکے امریکی انتظامیہ جنوبی امریکی خطے میں اپنا فوجی اثر و رسوخ قائم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کولمبیا اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے کو وینیزویلا اور کولمبیا کے تعلقات میں کشیدگی کی بنیادی وجہ قرار دیا تھا۔

دوسری طرف کولمبین وزیر دفاع نے کہا ہے کہ امریکہ کو ملکی فوجی اڈوں کی فراہمی سے کولمبیا میں منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ تاہم صدر شاویز نے کولمبیا میں منشیات کی روک تھام کے لئے وہاں کی حکومت کی اس توجیح کو صرف ایک بہانہ قرار دیا تھا۔

فوجی اڈوں کی فراہمی کے حوالے سے امریکی فوج کی جنوبی کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈگلس فریزر نے کہا : "کولمبیا کے فوجی اڈوں کی عسکری صلاحیت اور ان کے استعمال کے بارے میں ابھی صرف یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہم کولمبین حکومت کے ساتھ پورا تعاون کریں گے۔ ہماری تمام فوجی سرگرمیوں کا دارومدار اس بات پر ہوگا کہ کولمبین فوجی اڈوں پر کس قسم کی سہولیات موجود ہیں۔‘‘

بائیں بازو کے نظریات رکھنے والے وینیزویلا کے صدر شاویز نے امریکہ کو فوجی اڈوں کی فراہمی کا معاملہ اگلے ہفتے ایکواڈور کے شہر کوئیٹو میں ہونے والی جنوبی امریکی ممالک کی کانفرنس میں اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق شاویز کو اس معاملے میں خطے کے دوسرے ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں زیادہ مشکل پیش نہیں آئے گی۔

اس حوالے سے شاویز نے کہا : ’’ہمیں کولمبیا میں منصوبے کے تحت قائم ہونے والے امریکی فوجی اڈوں پر شدید تشویش ہے۔ فوجی اڈوں کی فراہمی کو واشنگٹن انتظامیہ کی جانب سے لاطینی امریکی خطے پر جنگ مسلط کرنے سے بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے، کیونکہ امریکہ دنیا کا سب سے زیادہ جارح ملک ہے۔‘‘

اسی دوران برازیلین وزیر خارجہ سیلسو اموغی نے بھی کولمبیا سے مطالبہ کیا ہے کہ ان فوجی اڈوں کے حوالے سے پڑوسی ممالک کے شکوک و شبہات دور کئے جائیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق اموغی اس ہفتے امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر برائے قومی امور جیمز جونز سے ملاقات کے دوران بھی اس مسئلے کو اٹھا سکتے ہیں۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت : کشور مصطفیٰ