1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہيمبرگ : عمارت دھماکے کے بعد نذر آتش، مہاجرين محفوظ

عاصم سليم16 دسمبر 2015

جرمنی کے شمالی شہر ہيمبرگ کے قريب آج بروز بدھ سماجی فلاح و بہبود کے دفتر کے زير انتظام ايک عمارت ميں دھماکے کے بعد آگ لگنے کے سبب کم از کم ايک شخص ہلاک ہو گيا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HOFP
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Reichel

مقامی پوليس کے مطابق يہ واقعہ بدھ کو الصبح پيش آيا۔ بندرگاہی شہر ہيمبرگ کے جنوبی حصے کے علاقے ہاربُرگ ميں موجود ايک عمارت ميں پہلے ايک دھماکا ہوا اور پھر عمارت نذز آتش ہو گئی۔ پوليس کے مطابق اس عمارت ميں بشمول ديگر افراد بيس پناہ گزين بھی مقيم تھے۔

حکام کے مطابق تاحال يہ واضح نہيں کہ دھماکا کس وجہ سے ہوا اور نہ ہی ابھی تک ايسے کوئی شواہد ملے ہيں جن کی بنياد پر اس واقعے کو ’نسل پرست‘ نوعيت کا حملہ قرار ديا جا سکے۔ پوليس کو جائے وقوعہ سے ايک لاش ملی ہے، جس کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ متعلقہ ماہرين اس بات کا تعين کر رہے ہيں کہ آيا لاش عمارت کے گمشدہ فرد کی ہے۔ عمارت ميں مقيم ديگر تمام افراد کو بچا ليا گيا تھا۔

مقامی پوليس کو اس واقعے کی اطلاع منگل اور بدھ کی درميانی شب قريب گيارہ بجے دی گئی۔ عينی شاہدين کے مطابق عمارت ميں پہلے ايک دھماکا ہوا۔ بعد ازاں جب ايمرجنسی سروس کی گاڑياں اس مقام تک پہنچيں، تو عمارت ميں آگ لگی ہوئی تھی۔

جرمنی ميں مہاجرين کی ريکارڈ تعداد ميں آمد کے سبب انتہائی دائيں بازو کی کچھ قوتيں زور پکڑتی جا رہی ہيں اور اسی سبب حاليہ مہينوں ميں پناہ گزينوں کی رہائش گاہوں پر حملوں ميں اضافہ ريکارڈ کيا گيا ہے۔ انتہائی دائيں بازو کے گروپ مہاجرين کے کيمپوں اور ديگر مقامات پر رواں سال جنوری سے لے کر نومبر کے وسط تک تقريباً تيرہ سو حملوں ميں ملوث پائے گئے ہيں۔ گزشتہ برس ايسے حملوں کی مجموعی تعداد 482 تھی۔