1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیتھرو ایئرپورٹ پر سیکیورٹی الرٹ، تین افراد گرفتار

9 جنوری 2010

لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر دبئی جانے والے طیارے سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لندن پولیس نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گرفتاریاں سیکیورٹی وجوہات پر کی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/LPAY
ہیتھروایئرپورٹتصویر: AP

اس سے قبل اطلاعات ملی تھیں کے لندن سے دبئی جانے والی ایمریٹس ایئرلائن کی پرواز کی روانگی سے قبل سیکیورٹی اہلکار اس جہاز میں داخل ہوئے تھے۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق گرفتار کئے جانے والے تینوں افراد حراست میں ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے وجہ سے دیگر پروازیں متاثر نہیں ہوئیں اور ایئرپورٹ کھلا رہے گا۔ جہاز میں موجود ایک مسافر نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ بظاہر نشے میں مدہوش ایک شخص کی طرف سے دھمکیاں دینے کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی۔

برطانوی ایئرپورٹس اتھارٹی BAA نے بھی اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صرف دبئی جانے والی مذکورہ پرواز ہی متاثر ہوئی ہے۔

25 دسمبر کو کرسمس کے روز ایک نائیجیریئن باشندے کی طرف سے ایمسٹرڈیم سے ڈیٹرائٹ جانے والی پرواز کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک کے ایئرپورٹس پر سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ دوسری طرف امریکی حکام کی جانب سے 14 ممالک سے امریکہ آنے والے مسافروں کے سفر کے لئے خصوصی ضوابط کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔ ان ممالک میں عراق، افغانستان، سعودی عرب کے علاوہ پاکستان بھی شامل ہے۔

Abdulmutallab / Detroit / Bundesgericht
مشتبہ دہشت گرد عبدالمطلب کی عدالت میں پیشی کی ڈرائنگتصویر: AP

دوسری طرف ڈیٹرائٹ جانے والی پرواز کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کرنے والے 23 سالہ ملزم عمر فاروق عبدالمطلب کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے اپنے خلاف لگائے جانے والے چھ الزامات میں بے قصور ہونے کی درخواست کی۔

اس نائیجیریئن نوجوان نے کپڑوں میں چھپائے گئے دھماکہ خیز مواد سے ایمسٹرڈیم سے ڈیٹرائٹ جانے والی پرواز کو تباہ کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس پرواز میں 290 افراد سوار تھے۔

برطانوی انٹیلی جنس حکام کے مطابق عمرفاروق نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ یمن میں اسی طرز پر دوران پرواز جہازوں کودھماکے سے تباہ کرنے کے لئے 20 کے قریب دیگر نوجوانوں کو تربیت دی جارہی ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں