1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیسے میں صوبائی انتخابات

18 جنوری 2009

جرمنی میں یہ سال سپر انتخابی سال ہے۔ سیاسی منظر نامے پر مختلف جماعتوں کے درمیان کئی جگہوں پر انتخابی معرکہ ہو گا۔

https://p.dw.com/p/Ga5S
صوبائی انتخابات مخلوط حکومت میں شامل دونوں بڑی جماعتوں کے لئے ایک امتحان کا درجہ رکھتے ہیں۔تصویر: AP

جرمن صوبے ہیسے میں ایک سال قبل ہونے والے انتخابات کے باوجود نئی حکومت قائم نہ کی جا سکی۔ وجہ یہ تھی کہ روایتی پارٹی اتحاد میں سے یہاں کسی کو بھی اکثریت حاصل نہ ہو سکی۔ نہ تو ریڈ۔ گرین اتحاد جو SPD اور Greens پر مشتمل ہے اور نہ ہی CDU اورFDP پر مشتمل اتحاد عددی اکثریت حاصل کر پایا۔ آخری چارہٓ کار کے طور پر دونوں بڑی جماعتیں یعنی CDU اورSPD مل کر ایک مخلوط حکومت تشکیل دے سکتی تھیں، جیسا کہ وفاقی سطح پر حکومت تشکیل دی گئی ہے اورجوچانسلراینگلا میرکل کی زیر قیادت کامیابی سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے لیکن صوبہ ہیسے میں اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

Angela Merkel und Roland Koch bei einer Wahlkampfveranstalltung in Wetzlar Hessen
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ہیسے کے وزیر اعلی رولانڈ کوخ۔تصویر: AP

وفاقی جرمن پارلیمان مین بھی کسی روایتی اتحاد کو اکثریت حاصل نہیں۔ اب 18 جنوری کے انتخابات، مخلوط حکومت میں شامل دونوں بڑی جماعتوں کے لئے ایک بڑے امتحان کا درجہ رکھتے ہیں۔

جرمن چانسلر اینگلا میرکل کا کہنا ہے: ’’ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے سامنے ایک ایسا سال ہے جو چیلنجوں سے پُر ہے۔‘‘

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدہء چانسلر کے امیدوار فرانک والٹر اشٹائن مایر، جو اس وقت وزیر خارجہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں، اپنی ساکھ بہتر بنانے مین مصروف ہیں۔ ان کا کہنا ہے :’’ سن 2009 کو ملازمتوں سے برخواستگی کا سال نہیں بننا چاہئے۔‘‘

انتخابی مہم کے باوجود وفاق کی سطح پر یونین جماعتیں اور SPD مل جل کر مسائل حل کرنے میں لگی ہیں۔ اس کے برعکس صوبہ ہیسے میں صورت حال مختلف ہے۔ وہاں CDU پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ Ronald Koch اور ان کی مدمقابل جماعت SPDکے درمیان گہری خلیج پائی جاتی ہے۔

بالاخر یہی حل تلاش کیا گیا کہ صوبے میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔ تازہ ترین عوامی جائزوں کے مطابق وزیر اعلیٰ Koch کے جیتنے اور FDP کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کے امکانات روشن ہیں۔

صوبہ ہیسے میں بائیں بازو کی جماعت Links Partie کا بھی ایک اپنا کردار ہے۔ CDU اور SPD اس جماعت کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد کرنے کے لئے تیار نہیں کیوں کہ اس جماعت کے چیف Oskar Lafontaine کبھی SPD کے سربراہ ہوا کرتے تھے۔

23 مئی کو صدارتی چناؤ ہو گا اس کے بعد 30 اگست کو صوبہ Saar land اور Thüringen میں انتخابات منعقد ہوں گے۔

Saar land میں Lafontain، 1985 تا 1998 تک وزیر اعلیٰ کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے۔ اب بھی ان کا اثر رسوخ خاصا ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ یہاں ان کے تعاون سے SPD اپنی حکومت بنا سکے گی۔