ہیملٹن ٹیسٹ میں بھارت کی شاندار جیت
21 مارچ 2009میچ میں سنچری بنانے والے سچن تندولکر کو ان کی شاندار بیٹنگ کے لئے ’مین آف دی میچ‘ قرار دیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 279 رنز پر آوٴٹ ہوگئی اور اس طرح بھارت کو میچ جیتنے کے لئے محض 39 رنز کا ہدف ملا، جو اس نے بغیر کوئی وکٹ کھوئے پورا کردیا۔ اوپنر گوتم گمبھیر نے 30 اور راہل ڈراوڈ نے 8 رنز بنائے۔
دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کی طرف سے وکٹ کیپر بیٹسمین برینڈن میکیولم نے 84 رنز بنائے۔ بھارت کی طرف سے ہربھجن سنگھ نے 6 وکٹیں حاصل کیں۔
نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیل ویٹوری نے اعتراف کیا کہ یملٹن ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم نے شروع سے آخر تک کھیل کے تمام شعبوں میں ان کی ٹیم کو پیچھے چھوڑدیا اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ’’بھارت نے ہمیں دکھایا کہ کھیل کے تینوں شعبوں، بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹیسٹ میچ کیسے جیتا جاتا ہے۔‘‘
بھارتی کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے اپنی ٹیم کی فتح کو شاندار اور خاص قرار دیا۔ ’’یہ اچھی ٹیم ایفرٹ تھی۔ حقیقت میں سچن تندولکر اور ہربھجن سنگھ نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘‘
بھارتی کرکٹ ٹیم نے مایہء ناز بیٹسمین سچن تندولکر کی شاندار سنچری کی بدولت میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرلی تھی۔ تندولکر نے 160 رنز بنائے اور ٹیسٹ میچوں میں یہ ان کی بیالیسویں سنچری تھی۔
بھارت نے نیوزی لینڈ کے 279 رنز کے جواب میں اپنی پہلی اننگز میں 520 رنز اسکور کئے تھے۔ بھارت کی طرف سے سچن تندولکر نے 160، گوتم گمبھیر نے 72، راہل ڈراوڈ نے 66، ظہیر خان نے 51، اور کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے 47 رنز بنائے تھے۔
اس ٹیسٹ میچ میں بھارت نے بیٹنگ اور بولنگ کے شعبوں کے علاوہ فیلڈنگ میں بھی نیوزی لینڈ کے مقابلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
بھارت کی طرف سے ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں بنائی گئیں اور بولنگ میں تینوں میڈیم فاسٹ بولرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
پہلی اننگز میں ایشانت شرما نے چار، اور ظہیر خان اور مناف پٹیل نے تین تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ دوسری اننگز میں ہربھجن سنگھ نے چھہ اور مناف پٹیل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔