1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی: تلاش کا کام ختم، بحالی کی سرگرمیاں شروع

23 جنوری 2010

اقوام متحدہ کے مطابق ہیٹی کی حکومت نے زلزلے کے بعد زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا آپریشن مکمل ہو جانے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/LfBX
’’زندہ بچ جانے والے افراد کو بیماریوں سے بچانا اور ان تک خوراک کی ترسلیل زیادہ اہم ہے۔‘‘تصویر: AP

زلزلے سے شدید متاثرہ ہونے والے شہر اور ملکی دارالحکومت پورٹ اور پرانس کے ایک علاقے سے ایک روز قبل دو افراد کو زندہ برآمد کیا گیا تھا۔ گیارہ روز قبل ہیٹی میں آنے والے زلزلے کے بعد شروع کی جانے والی امدادی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 132 افراد کو زندہ بچایا گیا۔ ایک روز قبل ایک 84 سالہ خاتون اورایک 21 سالہ نوجوان کو امدادی ٹیموں نے زندہ برآمد کیا۔ اقوام متحدہ کی ترجمان الزبتھ بِرز کے مطابق ہیٹی کی حکومت کی جانب سے تلاش کے کام کو ختم کرنے کا اعلان اس لئے کیا گیا ہے کہ اب کسی شخص کے زندہ بچ جانے کی امید انتہائی کم ہے۔ ہیٹی کی حکومت کی نظر میں اس وقت بحالی کی سرگرمیوں کو تیز کیا جانا زیادہ ضروری ہے۔

BdT Haiti nach Erdbeben
اقوام متحدہ کے مطابق اب بھاری مشینری سے علاقے کی صفائی کا کام شروع کیا جائے گاتصویر: AP

جمعے کے روز ہیٹی کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ دس ہزار ہو چکی ہے۔ ہیٹی کی حکومت کے مطابق اب تک 75 ہزار افراد کی اجتماعی طور پر تدفین ہو چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد کی لاشیں ابھی تک عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور ممکنہ طور پر ہلاک شدگان کی کل تعداد دو لاکھ کے قریب ہے۔ حکومتی موقف کے مطابق منہدم عمارتوں کے ملبے کو صاف کرنے کے لئے بھاری مشینری کے استعمال کی ضرورت ہے۔ ملبہ جلد از جلد ہٹانے کا مقصد زندہ بچ جانے والے افراد کو ممکنہ بیماریوں سے بچانا ہے۔ سرکاری موقف کے مطابق اب تمام تر توجہ بحالی کے کام پر صرف کی جائے گی۔

اقوام متحدہ کی ترجمان کے مطابق پورٹ او پرانس کے ساتھ ساتھ شدید متاثر ہونے والے دوسرے شہروں بالخصوص جیکمل اور لیوگانے میں متاثرین تک خوراک اور پانی کے علاوہ دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل کا کام انتہائی تیز رفتاری سے جاری ہے۔

جنیوا میں اپنے ایک بیان میں اقوامِ متحدہ کی ترجمان بیرز کا کہنا تھا کہ تلاش کے کام کی بندش کا یہ فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا گیا تاہم ماہرین کا مشورہ یہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد تلاش کے کام میں مصروف ٹیموں کی واپسی کا عمل شروع ہوجائے گا تاہم خوراک اور پانی کی تقسیم میں مصروف ٹیمیں اپنا کام جاری رکھیں گی۔ ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بیرز نے کہا: ’’گو کے گزشتہ روز دو افراد کو زندہ بچا لیا گیا تاہم جدید ترین اور حساس آلات سے آراستہ تلاش کے کاموں میں مصروف بین الاقوامی ٹیمیوں کو گزشتہ تین روز سے کہیں بھی زندگی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔‘‘

Spendengala für Haiti George Clooney
اس ٹیلی تھون پروگرام کا انعقاد ہالی وڈ کے مشہور اداکار جورج کلونی نے کیا تھاتصویر: AP

ایک روز قبل زندہ باہر نکالے جانے والی ایک 84 سالہ خاتون تشویشناک حالت میں ہسپتال میں ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس خاتون کو بچانے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ البتہ جمعے کے روز ایک زندہ برآمد کیا جانے والا نوجوان ایمانوئیل بوسو قدرے بہتر پوزیشن میں ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

دریں اثناء جمعے کی شام ہالی وڈ کے 130 ستاروں نے ہیٹی کی امداد کے لئے ہونے والی ایک ٹیلی تھون میں حصہ لیا۔ اس پروگرام کا انعقاد ہالی وڈ کے مشہور اداکار جورج کلونی نے کیا تھا۔ دو گھنٹے تک یہ پروگرام امریکہ کے تقریبا تمام نیٹ ورکس، کیبل چینلز اور متعدد انٹرنیٹ سائٹس پر براہ راست دکھایا گیا۔ اس پروگرام میں زیادہ تر اداکاروں نے ایسے لباس زیب تن کر رکھے تھے کہ لباس ٹی وی پر پہچانا ہی نہ جائے۔ کلونی نے پروگرام میں کہا کہ ہیٹی میں زلزلے سے آنے والی تباہی کسی ایک ملک یا سرحد کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے تمام انسانوں کے لئے تکلیف کا باعث ہے۔ اس ٹیلی تھون میں کئی ملین ڈالر جمع ہوئے اور امدادی رقوم جمع کرنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی