1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی میں زلزلے کے مزید جھٹکے

16 جنوری 2010

کیریبئن کی زلزلہ زدہ جمہوریہ ہیٹی میں آفٹر شاکس سے کچھ دیر کے لئے علاقے میں خوف وحراس پھیل گیا اور امدادی کام بھی تھوڑی دیر کے لئے روک دئے گئے۔

https://p.dw.com/p/LXtX
تصویر: AP

امریکی ارضیاتی جائزے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت چار اعشاریہ پانچ تھی۔ جیسے ہی اس زلزلے کی لہر کو محسوس کیا گیا تو امدادی کارکن Montana Hotel کے ملبے میں بچ جانے والوں کی تلاش چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ تاہم تھوڑی دیر بعد امدادی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔

زلزلے کی حالیہ لہر سے زیادہ نقصان نہیں ہوا تاہم ارضیات دانوں کے مطابق ایسی عمارتیں جن میں پہلے سے دراڑیں پڑچکی ہیں، کسی معمولی نوعیت کے زلزلے کے باعث زمین بوس ہوسکتی ہیں۔ ہیٹی میں منگل کوآنے والے ہولناک زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر سات اعشاریہ صفر ریکارڈ کی گئی تھی۔

دریں اثنا امریکی صدر باراک اوباما نے سابق امریکی صدور جارج بش اور بل کلنٹن کو امدادی سرگرمیوں کی نگرانی اور وسائل جمع کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ اس سلسلے میں ایک ویب سائٹ بھی قائم کی گئی ہے۔

Erdbeben in Haiti - Stellungsnahme von Obama
امریکی صدر باراک اوباما سابق صدور جارج بش اور بل کلنٹن کے ہمراہتصویر: AP

اقوام متحدہ نے ہیٹی کے لئے پانچ سو پچاس ملین ڈالر سے زائد کی فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اتوار کو ہیٹی کا دورہ کرکے امدادی کاموں کا جائزہ لیں گے۔ بان کی مون نے کہا ہے کہ خوراک اور پینے کا صاف پانی متاثرین کی اولین ضروریات ہیں جن کی جلد از جلد فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ادھر مختلف ممالک سے طیارے امداد لے کر دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر پہنچ رہے ہیں اور متعدد پروازوں کو کئی کئی گھنٹے فضاء میں انتظار کے بعد لینڈنگ کا موقع مل رہا ہے۔

امریکی بحریہ کے ایڈمرل گیری روگ ہیڈ نے کہا ہے کہ طبی سہولیات سے لیس بحری دستے اس وقت تک ہیٹی میں رہیں گے جب تک متاثرین کو ان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امریکی بحریہ کی جانب سے امدادی کوششوں کی رفتار کو سراہا۔ امریکہ کی جانب سے ہیٹی کے لئے دس ہزار فوجی اہلکاروں اور دیگر طرز کی امداد کے ساتھ ساتھ USS Comfort نامی ملک کا سب سے بڑا عسکری طبی بحری جہاز بھی روانہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : افسر اعوان