1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن میں تین غیرملکیوں کی لاشیں برآمد: ذرائع

رپورٹ: انعام حسن، ادارت: امجد علی 15 جون 2009

یمن میں اغواء کئے گئے نو غیرملکی باشندوں میں سے آج پیر کے روز تین افراد کی لاشیں مل گئی ہیں۔ یمنی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ لاشیں تین جرمن عورتوں کی ہیں، جنہیں گذشتہ جمعرات یمنی علاقے صعدہ سے اغواء کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/IAF2
یمنی صوبے صعدہ میں گشت پر مامُور فوجیتصویر: AP

یمنی حکام کے مطابق پولیس کو اَخوان کے علاقے میں تین غیر ملکی خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔ جرمن خبررساں ادارے DPA نے یمنی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ لاشیں جرمن عورتوں کی ہی ہیں۔ ابھی تک جرمن حکومت نے اِن ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔

Jemen Deutschland Entführung Soldat in Sanaa
فائل فوٹو: برقعہ پوش یمنی خواتین دارالحکومت صنعا میںتصویر: AP

میڈیکل رپورٹ کے مطابق ان تینوں عورتوں کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ ان تینوں کو گذشتہ جمعرات ضلع صعدہ سے ایک برطانوی، ایک کورین اور چار جرمن شہریوں سمیت اغواء کیا گیا تھا۔ اغوا شدگان میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ اب تک کسی یمنی عسکریت پسند جماعت یا قبائلی گروہ نے اس واقعہ کی ذمےداری قبول نہیں کی ہے۔ اسی دوران امریکی ذرائع ابلاغ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ نو کے نو اغواشدگان کی لاشیں مل گئی ہیں، تاہم یمنی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

دبئی میں مقیم عرب امور کے ایک ماہر فارس بن حزام کے مطابق نو غیرملکیوں کے اغواء اور ان میں سے تین عورتوں کی ہلاکت میں القاعدہ کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ فارس بن حزام کا کہنا ہے کہ ان ہلاکتوں کا واضح تعلق یمن میں حالیہ دنوں میں القاعدہ کے ایک اہم رکن کی گرفتاری سے ہوسکتا ہے۔

یمنی حکام نے گذشتہ ہفتے ملک کے شمالی علاقوں میں موجود شیعہ باغی رہنما حاتی زیدی کے عسکریت پسند گروہ پر ان غیرملکیوں کو یرغمال بنانے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم حا تی زیدی گروہ کے ایک ترجمان نے یمنی حکام کے اس دعویٰ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے۔

Jemen Deutschland Entführung Polizei in Sanaa
یمنی دارالحکومت میں گشت کرنے واملی فوجیتصویر: AP


اس سے قبل جمعرات ہی کے روز طبی امداد فراہم کرنے والے 28 غیر ملکی باشندوں کو یمنی علاقے عمران کے ایک ہسپتال سے اغواء کیا گیا تھا، تاہم قبائلی مذاکرات کے نتیجے میں انہیں ایک روز بعد ہی رہا کر دیا گیا۔

یمن جو کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے آباؤ اجداد کا وطن ہے، معاشی طور پر خلیج کے خطے کی سب سے کمزور ریاست ہے۔ اس عرب ملک کے شمالی علاقے 2004ء سے باغی شیعہ عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کی وجہ سے شدید شورش کا شکار ہیں، جبکہ جنوب کے پہاڑی علاقے القاعدہ کے عسکریت پسندوں اور علٰیحدگی پسند باغیوں کا گڑھ ہیں۔

یمن میں غیرملکی شہریوں کے اغوا کو مختلف قبائل کے مابین جوڑ توڑ، بھاری تاوان کے لالچ یا پھر حکومت مخالف عناصر کی رہائی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔