1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن میں حوثیوں کی ایک بار پھر پیش قدمی

عدنان اسحاق8 نومبر 2015

یمن میں سرگرم ایران نواز حوثی باغی ایک مرتبہ پھر ملک کے جنوبی حصے میں طاقت پکڑتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انہوں ایسے کئی مقامات پر قبضہ کر لیا ہے،جہاں انہیں حالیہ مہینوں کے دوران پسپائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

https://p.dw.com/p/1H1tu
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Arhab

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عدن سے ملحق لحج صوبے میں حوثی باغیوں نے عسکری حوالے سے ایک اہم پہاڑی پر قبضہ کر لیا ہے، جہاں سے وہ العناد کی فوجی چھاؤنی پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس چھاؤنی میں سوڈانی فورسز تعینات ہیں۔ مارچ میں حوثیوں کے خلاف قائم ہونے والے سعودی اتحاد میں سوڈان بھی شامل ہے۔

اے ایف پی نے مزید لکھا ہے کہ ملک کے جنوبی حصے میں حوثیوں کی پیش قدمی مسلسل جاری ہے اور العناد کے قریب باغیوں کی موجودگی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے لیے ایک بڑے خطرے سے کم نہیں۔ اسی طرح باغیوں نے دلہ صوبے کے اہم شہر دمت کا انتظام بھی اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں فریقین کے مابین شدید لڑائی ہوئی اور اس دوران سولہ افراد ہلاک، جن میں نو صدر منصور ہادی کے حامی تھے۔

Symbolbild - Krieg im Jemen
تصویر: Reuters/Stringer

ایک فوجی ذرائع نے بتایا کہ ذہاب کے ساحلی شہر میں بھی باغی ایک فوجی چھاؤنی پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس کارروائی کے دوران حکومت کے چھ حامی فوجیوں اور گیارہ باغیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ حکومت نواز دستوں نے اس ماہ کے آغاز میں ہی اس شہر پر قبضہ کیا تھا۔

حوثی باغیوں نے گزشتہ برس دارالحکومت صنعاء میں داخل کر حکومت کو بے دخل کر دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے جنوبی علاقوں کی جانب پیش قدمی شروع کر دی تھی۔ اس صورت حال میں صدر عبد ربہ منصور ہادی نے عدن سے حکومتی انتظام چلانا شروع کر دیا تھا اور حالات کے مزید بگڑنے کے بعد انہوں نے سعودی عرب میں جا کر پناہ لے لی۔

اقوام متحدہ کے مطابق مارچ میں یمنی تنازعہ کے کشیدہ ہونے کے بعد سے اب تک پانچ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں انسانی بحران کی سی صورت حال ہے۔