1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوایس ایڈ کے سربراہ زیر تنقید تنظیم کےامدادی کیمپ میں

26 اگست 2010

پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب ملک کے چاروں صوبوں میں تباہی پھیلاتا ہوا اب جنوبی صوبہ سندھ تک پہنچ گیا ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کو تباہ کرتا ہوا ٹھٹھہ، بدین اور سجاول شہرتک پہنچ چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/Ox04
تصویر: AP

تباہی کے خطرات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے بدین، ٹھٹھہ اور شہداد کوٹ شہروں کو خالی کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ دوسری جانب ٹھٹھہ سورجانی حفاظتی پشتے میں کوٹ عالموں کے مقام پر شگاف پرنے کے بعد لوپ بند توڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹھٹھہ کی تحصیل میر پور بھٹو، سجاول اور دڑوکی چھہ لاکھ آبادی کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، متاثرین کو گولارچی کے اسکولوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں ٹھہرایا جارہا ہے۔

ادھر قمبر شہر کے ساتھ زیرو پوائنٹ پر ساٹھ فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے پانی جھیل حمل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ آر بی او ڈی تھری پر بھی سو فٹ کا شگاف پڑنے سے بیس گاؤں زیر آب آ گئے ہیں، سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی آخری آرام گاہ والے شہر گڑھی خدا بخش کو بچانے کے لیے پوری صوبائی انتظامیہ متحرک ہوگئی ہے اور وزیراعلیٰ سندھ بھی لاڑکانہ پہنچے ہوئے ہیں۔

Überschwemmung in Pakistan Flash-Galerie
سیلاب زدگان کے لئے سکھر میں قائم امدادی کیمپتصویر: AP

متاثرین سیلاب کو خوشگوار حیرت اس وقت ہوئی جب امریکی امداد کے ادارے یو ایس ایڈ کے سربراہ ڈاکٹر راجیو شاہ اور کراچی میں تعینات امریکی قونصلر نے سکھر میں جماعت الدعوة کے اس ریلیف کیمپ کا دورہ کیا جو متاثرین کی امداد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اس موقع پرامریکی حکام نے امدادی کارروائیوں کو سراہا۔ بعد ازاں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے وضاحت کی کہ یو ایس ایڈ کے سربراہ نے فلاحِ انسانیت تنظیم کے کیمپ کا دورہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ادارہ جماعت الدعوة کا ذیلی ادارہ ہے۔

پاکستانی تاریخ کے بدترین سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے بعد متاثرین کی مدد کے لیے دنیا بھر سے امدادی کارکن امداد لے کر پاکستان پہنچے ہیں۔ تاہم ان غیر ملکی امدادی کارکنوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ سکیورٹی بنا ہوا ہے۔ امریکی حکام نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہےکہ پاکستانی طالبان سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو نقصان پہنچا سکتےہیں۔ پاکستانی حکام کا بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی امدادی کارکنوں کے حوالے سے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

رپورٹ : رفعت سعید، کراچی

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں