1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی فلمی ایوارڈز کی تقریب میں ’یوتھ‘ کا راج

عاطف توقیر13 دسمبر 2015

اطالوی فلم ساز پاؤلو سورینٹینو کی مزاحیہ ڈرامائی فلم ’یوتھ‘ یورپی فلم اکیڈمی کے ایوارڈز میں بہترین فلم کے طور پر چنی گئی۔ ہفتے کے روز یہ رنگا رنگ تقریب جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد ہوئی۔

https://p.dw.com/p/1HMii
Berlin Verleihung 28. Europäischer Filmpreis Moderator Thomas Hermanns
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Bilan

فلمی ایوارڈز کی اس تقریبِ تقسیم میں برطانوی اداکاروں مائیکل کین اور شارلو ریمپلنگ کو بھی اعزازات سے نوازا گیا۔

یورپی اکیڈمی ایوارڈز کی اس 28 ویں تقریب میں سارینٹینو کو فلم ’یوتھ‘ پر بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا، جب کہ اس فلم میں اداکاری کے جوہری دکھانے پر بیاسی سالہ مائیکل کین نے بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا۔ اس فلم کی کاسٹ میں کین کے ساتھ ہاروی کیٹل، جین فونڈا اور راخیل وائس نے کام کیا ہے۔ یہ فلم ایک ساتھ چھٹیاں منانے والے دو بہترین دوستوں کی زندگیوں پر پڑنے والے اثرات کے موضوع پر بنائی گئی ہے۔

اُنہتّر سالہ برطانوی ایکٹریس ریمپلنگ کو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ فلم ’45 سال‘ میں فن کے جوہر دکھانے پر دیا گیا۔ انہیں اس تقریب میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

Berlin Verleihung 28. Europäischer Filmpreis Andrea Occhipinti
بہترین ہدایت کار اطالوی فلم ساز قرار پائےتصویر: Reuters/C. Bilan

برلن میں واقع ہاؤس ڈیر برلینر فیسٹ شپیلے میں منعقدہ ایوارڈز کی اس تقریب میں یورپ بھر سے فلمی صنعت سے وابستہ نو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ 16واں موقع ہے کہ ان ایوارڈز کا انعقاد جرمنی میں ہوا ہے۔

تقریب کے آغاز پر ’موسیقی کے قدیم ترین تحریری نسخے‘ کی حامل ایک شامی دھن بجائی گئی، جب کہ اس کے بعد چارلی چیپلن کی سن 1940ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی گریٹ ڈکٹیٹر‘ میں ایک فاتح کی تقریر اسکرین پر چلائی گئی۔ اسی سے واضح تھا کہ ان ایوارڈز میں ’سیاست‘ کا موضوع توجہ کا مرکز رہے گا۔

یورپی فلم اکیڈمی ایوارڈز کی چیف ایگزیکیٹو Agnieszka Holland نے اس موقع پر کہا کہ ایوارڈ کی یہ تقریب ایک ایسے موقع پر منعقد ہو رہی ہے، جب یورپ کو اپنے مستقبل سے متعلق کئی طرح کے خدشات لاحق ہیں:’’میں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ آمریت کے ادوار میں گزارا۔ میں نہیں چاہتی کہ وہ واپس لوٹیں۔ جو فلمیں ہم بناتے ہیں، وہ ہم ماحول سے کٹ کر نہیں بنا سکتے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی آزادی اور جمہوریت کا دفاع کریں۔‘‘

یورپی فلم اکیڈمی ایوارڈز کی بنیاد سن 1988ء میں رکھی گئی تھی، جس کا مقصد یورپی فلمی صنعت میں کام کرنے والے تین ہزار سے زائد افراد کی حوصلہ افزائی کرنا اور براعظم کی ثقافت کو ترویج دینا ہے۔