1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی پارلیمان کی نئی مدت کا آغاز

رپورٹ:ندیم گل، ادارت:عابدحسین14 جولائی 2009

یورپی پارلیمان گزشتہ ماہ کے انتخابات کے بعد اپنی نئی پانچ سالہ مدت کا آغاز آج کر رہا ہے۔ اس کاافتتاحی سیشن فرانسیسی شہر سٹراس بُرگ میں منعقد ہوگا۔ 736 رکنی اس پارلیمان کے ابتدائی اہداف میں نئے صدر کا انتخاب شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/Iofg
برسلز میں یورپی پارلیمان کی عمارتتصویر: AP

736 رکنی اس پارلیمان کے ابتدائی اہداف میں نئے صدر کا انتخاب شامل ہے۔ یورپی قوانین کی منظوری، یورپی یونین کے دیگر اداروں کی جمہوری نگرانی اور تنظیمی رہنماؤں کی کونسل کے ساتھ بجٹ کے لئے اختیارات کا استعمال نئے پارلیمانی سیشن کے دیگر اہداف میں شامل ہیں۔

Jerzy Buzek
پولینڈ کے سابق وزیر اعظم جیزی بوزیک، توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ انہیں یورپی پارلیمان کا صدر منتخب کر لیا جائے گاتصویر: AP

اپنی نئی مدت میں یورپی پارلیمان مالیاتی اداروں کے لئے ضوابط کو سخت بنانے پر بھی غور کرے گا جس کا مقصد مستقبل میں مالیاتی بحران سے بچنا ہے۔

دوسری جانب یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانوئیل باروسے کے دوبارہ انتخاب کے لئے ووٹنگ کم از کم دوماہ کے لئے مؤخر کی جارہی ہے۔ پرتگال کے سابق وزیر اعظم باروسے کو یورپی یونین کے تمام 27 رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے۔

باروسے نے اپنے ایک حالیہ بیان میں یورپی کمیشن کی سربراہی کو اپنے لئے اعزاز قرار دیتے ہوئے آئندہ مدت کے لئے بھی یہ عہدہ سنبھالنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

باروسے کا یہ بھی کہنا تھا کہ دُنیا اس دِور میں بحرانوں سے گزر رہی ہے اور اس دَور میں یورپی یونین اور کمیشن کو مستحکم بننے کی ضرورت ہے۔

یورپی پارلیمان کے تنظیمی رہنماؤں کی کونسل کو مشترکہ فیصلہ سازی کے تحت یورپی قوانین کی دو تہائی تجاویز پر مساوی اختیارات حاصل ہیں۔ بعض شعبوں مثلا زراعت، اقتصادی پالیسی، ویزا اور ایمیگریشن کے معاملات پر فیصلہ سازی کونسل خود ہی کرلیتی ہے تاہم اس سلسلے میں پارلیمان سے مشاورت ضروری ہوتی ہے۔

یورپی یونین کے سالانہ بجٹ کا فیصلہ پارلیمان اور کونسل مشترکہ طور پر کرتے ہیں جبکہ اخراجات کی نگرانی ایک پارلیمانی کمیٹی کے ذمے ہوتی ہے۔

Belgien EU Gipfel Jose Manuel Barroso in Brüssel
یورپی کمیشن کے سربراہ یوزے مانوئیل باروسےتصویر: AP

یورپی پارلیمان کے جون میں ہونے والے انتخابات میں سینٹر رائٹ جماعتوں کو واضح اکثریت سے فتح حاصل ہوئی تھی۔ اس کا مضبوط ترین گروپ یورپین پیپلز پارٹی EPP ہے جسے کرسچن ڈیموکریٹس بھی کہا جاتا ہے۔ اس گروپ کے پاس 264 نشستیں ہیں جبکہ پروگریسو الائنس آف سوشلٹس اینڈ ڈیموکریٹس اِن یورپ PASDE 183 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

سیاسی ماہرین توقع ظاہر کررہے ہیں کہ یہی دو جماعتیں پارلیمانی صدر کے عہدے میں شراکت داری کریں گی۔ اس طرح بوزیک پارلیمان کی رواں مدت کے پہلے ڈھائی سال تک صدر رہ سکتے ہیں۔

یورپی پارلیمان کے ارکان میں غیروابستہ ارکان کے ساتھ ALDE، GUE، گرینز، ECR اور EFD کے ارکان شامل ہیں۔ لزبن معاہدہ نافذ ہو گیا تو یورپی پارلیمان کے ارکان کی تعداد 736 سے بڑھ کر 754 ہوجائے گی۔

دوسری جانب یورپی یونین کا موجودہ صدر ملک سویڈن بھی اپنی صدارت کے آئندہ چھ ماہ کی ترجیحات کا تعین منگل کو کرے گا۔ سویڈن نے یورپی یونین کی صدارت یکم جولائی کو سنبھالی ہے۔ اس سے پہلے چھ ماہ کے لئے یہ منصب چیک جمہوریہ کے پاس تھا۔