1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ بھر میں پارسل بموں کا بڑھتا ہوا خوف

3 نومبر 2010

یونانی دارالحکومت ایتھنز کی پولیس رواں ہفتے کے آغاز سے مختلف سفارت خانوں اور سربراہانِ مملکت و حکومت کے نام روانہ کئے جانے والے پارسل بموں کے باعث بدستور انتہائی چوکس ہے۔

https://p.dw.com/p/PxDF
وسطی ایتھنز میں چوکس پولیستصویر: picture alliance/dpa

یونانی پولیس نے ایک زیرِ زمین تنظیم کے جن دو مبینہ ارکان کوگرفتار کیا ہے، وہ ایتھنز میں بیلجیم کے سفارت خانے اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے نام پارسل بم روانہ کرنے والے تھے۔ پولیس نے مزید پانچ مشتبہ افراد کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔ دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے عناصر نے گزشتہ شب ایتھنز میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی، مجموعی طور پر بارہ گاڑیاں نذرِ آتش کی گئیں۔

اِس ہفتے پیر اور منگل کو یونانی دارالحکومت میں واقع متعدد سفارت خانوں کے نام آتش گیر پارسل بم روانہ کئے گئے۔ ان میں جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے سفارتی مشن بھی شامل تھے۔ یونانی وزیر اعظم جورج پاپاندریو نے اِن پارسل بموں کی مذمت کی ہے:’’ہم ایسے لوگوں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے، جو سماجی امن میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں، تشدد کو ہوا دینا چاہتے ہیں اور ہمارے وطن کو بدنام کرنا چاہتے ہیں اور وہ بھی آج کل جیسے مشکل دَور میں۔ امن و سلامتی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ ہماری جمہوریت دہشت گردی سے نہیں ڈرتی۔‘‘

Kanzleramt Briefbomben Deutschland Terror Merkel Polizei NO FLASH
پارسل بم کی اطلاع ملنے کے بعد برلن میں چانسلر آفس کے باہر پولیس اہلکار گشت کر رہے ہیںتصویر: AP

یونان ہی سے ایک پارسل بم جرمن دارالحکومت برلن میں چانسلر آفس کے نام بھی روانہ کیا گیا تھا، جس کا کل بر وقت سراغ لگا لیا گیا اور اُسے ناکارہ بنا دیا گیا۔ وفاقی جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر کے مطابق یہ بم پھٹ بھی جاتا تو اِس سے بہت زیادہ نقصان نہ ہوتا۔ ڈے میزیئر کے مطابق اِن پارسل بموں کے سلسلے میں یونان میں جو دو لوگ گرفتار کئے گئے ہیں، اُن کا تعلق بائیں بازو کے انتہا پسندوں سے ہے۔

کل پارسل بم ملنے پر چانسلر آفس کو نہ تو خالی کروایا گیا اور نہ ہی اُس کی ناکہ بندی کی گئی۔ چانسلر انگیلا میرکل ویسے بھی کل بیلجیم کے دورے پر تھیں۔ حکومتی ترجمان اسٹیفن زائیبرٹ نے بتایا کہ یہ پارسل بم چانسلر میرکل کے نام روانہ کیا گیا تھا:’’ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ کسی بھی شخص، کسی پولیس اہلکار یا چانسلر آفس کے کسی کارکن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ چانسلر میرکل غیر ملکی دورے پر تھیں تاہم اُنہوں نے بالخصوص سکیورٹی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا ہے، جنہوں نے اتنی احتیاط اور ہوشیاری سے کام لیا۔‘‘

Briefbomben Verhaftung Griechenland Terror
ایتھنز میں پارسل بموں کے شبے میں گرفتاری عمل میں لائی جا رہی ہےتصویر: AP

ایک پارسل بم اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی کے نام بھی روانہ کیا گیا تھا، جسے بارودی مواد کے ماہرین نے بولونیا کے ہوائی اڈے پر کھولنے کی کوشش کی۔ اِسی دوران یہ پارسل بم پھٹ گیا اور آگ کی لپیٹ میں آ گیا تاہم کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ گزشتہ شام ایتھنز میں دو مزید پارسل بم ناکارہ بنا دئے گئے، جو یورپی عدالت اور یورپی پولیس آفس یورو پول کے نام روانہ کئے گئے تھے۔

پولیس ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید پارسل بم دریافت ہوں گے۔ اِسی خدشے کے پیشِ نظر یونان سے پارسلز کی بیرونِ ملک روانگی اڑتالیس گھنٹے کے لئے روک دی گئی ہے۔

رپورٹ: امجد علی / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں