1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں دو سو سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں

مقبول ملک26 ستمبر 2015

رقبے کے لحاظ سے دوسرے سب سے چھوٹے براعظم یورپ میں، جہاں عالمی آبادی کا قریب گیارہ فیصد حصہ آباد ہے، مجموعی طور پر دو سو سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں اور آج ہفتہ چھبیس ستمبر کے روز یورپی زبانوں کا دن منایا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ge0E
تصویر: Fotolia/Yantra

براعظم یورپ کا مجموعی رقبہ 10ملین مربع کلو میٹر سے زیادہ ہے اور یورپی یونین کے رکن 28 ملکوں سمیت پورے یورپ کی آبادی اس وقت قریب 750 ملین یا 75 کروڑ بنتی ہے۔ آج منائے جانے والے یورپی زبانوں کے دن کی مناسبت سے نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ پورے یورپ میں مجموعی طور پر 200 سے زائد سرکاری اور غیر سرکاری زبانیں بولی جاتی ہیں۔

یورپ کی 50 سے زائد ریاستوں میں سے یورپی یونین میں شامل 28 ملکوں میں بولی جانے والی سرکاری زبانوں کی تعداد 24 ہے جبکہ انہی ملکوں میں قریب 60 ایسی دوسری زبانیں بھی ہیں جو درجنوں نسلی اقلیتوں کی طرف سے یا پھر مخصوص خطوں میں بولی جاتی ہیں۔

Deutschland Saterfriesisch Unterricht
جرمنی کے شمالی صوبے لوئر سیکسنی کے ایک اسکول میں طلبا و طالبات کو زاٹر فریزیئن زبان کی تعلیم دی جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/I. Wagner

اگر صرف جرمنی میں بولی جانے والی زبانوں کی بات کی جائے تو سرکاری زبان جرمن ہے لیکن غیر سرکاری زبانوں کے طور پر علاقائی زبان Niederdeutsch یا لوئرجرمن اور اقلیتوں کی طرف سے بولی جانے والی زبانوں ڈینش، شمالی فریزیئن، زاٹر فریزیئن، بالائی زوربِش، زیریں زوربِش اور رومانَیس (Romanes) کو بھی باقاعدہ طور پر تحفظ حاصل ہے۔

یورپ میں بولی جانے والی زبانوں کا سالانہ دن منانے کا سلسلہ 26 ستمبر 2001ء کو شروع کیا گیا تھا۔ آج بھی ہر سال کی طرح اس دن کی مناسبت سے یورپی کونسل اور یورپی یونین کی طرف سے اہتمام کردہ درجنوں تقریبات میں معدوم ہو جانے کے خطرات کا شکار یورپی زبانوں کی طرف نہ صرف توجہ دلائی جا رہی ہے بلکہ عام شہریوں میں کئی زبانیں بولنے کی اہلیت کی حوصلہ افزائی کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ یورپین لینگوئجز ڈے منانے والے ملکوں کی تعداد 45 ہے اور ان ریاستوں میں آج نہ صرف سینکڑوں کی تعداد میں معلوماتی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے بلکہ اقلیتی اور علاقائی زبانون کی حوصلہ افزائی کے لیے عوامی میلوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔